ہمسائیہ ملک کا پاکستان کے ساتھ رویہ انتہائی غیر مناسب ہے ، راجہ پرویز اشرف

ایسا رویہ قابل قبول نہیں ،بھارت کے اس رویے کو پاکستان پیپلز پارٹی مسترد کرتی ہے، سابق وزیراعظم میرا جرم یہ ہے کہ میں نے اپنی وزارت کے دوران چند سو درجہ چہارم کے غریب عوام کو بھرتی کیا، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں تاہم ملک میں قانونی سطح پر ڈیل سٹینڈرڈ نہیں ہونا چاہئے، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 6 مئی 2017 18:14

ہمسائیہ ملک کا پاکستان کے ساتھ رویہ انتہائی غیر مناسب ہے ، راجہ پرویز ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مئی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان کے ہمسایہ ملک کا پاکستان کے ساتھ رویہ انتہائی غیر مناسب ہے۔ جو کسی صورت بھی پاکستان کے عوام کو قبول نہیں۔ بھارت کے اس رویے کو پاکستان پیپلز پارٹی مسترد کرتی ہے۔ گزشتہ روز احتساب عدالت میں پیشی بھگتنے کے بعد ڈیفنس میں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ان کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے اپنی وزارت کے دوران چند سو درجہ چہارم کے غریب عوام کو بھرتی کیا۔

جسے حکمرانوں نے اتنا بڑا جرم بنادیا کہ ایک سابق وزیراعظم کو احتساب عدالت میں لاکر کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہا ہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں تاہم ملک میں قانونی سطح پر ڈیل سٹینڈرڈ نہیں ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

اگر میں عدالت میں پیش ہونا ہوں تو باقی وزراء اعظم کے لئے بھی وہی قانونی طریقہ ہونا چاہئے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی عدالتوں کا احترام کرتی ہے۔

اس ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے عدالتی احکامات پر پھانسی کو گلے لگایا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید جو خود بھی وزیراعظم تھیں عدالتوں میں پیش ہوتی رہیں اور عدالتوں سے سرخرو ہو کر باہر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ سچ اور جھوٹ کو الگ الگ کرنا چاہئے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وہ بھی اپنے خلاف دائر ریفرنس میں سرخرو ہو کر نکلیں گے۔

احتساب عدالت ایک عدالت ہے جس نے قانون پر چلتے ہوئے فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ ایسا نہیں ہوتا کہ نیب جو بے بنیاد کہانیاں بنا کر عدالت میں پیش کردے اور عدالت اسکو من و عن تسلیم کرے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جن چند سو غریبوں کو نوکریاں دیں انہیں ملازمتوں سے فارغ کردیا گیا ہے اور نیب کو اب تک اس ریفرنس کے حوالے سے کوئی شہادت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی حالات اپنے پڑوسیوں کے معاملات کے حوالے سے پر تشویش تھیں۔

پاکستان کو اتحاد کی ضرورت ہے مگر اس میں۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ ہمار بارڈر محفوظ ہیں۔ پاک فوج کہ جوانوں اور اس قوم نے ملک کی سلامتی کے لئے لازوال قربانیاں دیں۔ مگر بدقسمتی سے موجودہ حکمرانوں کی خارجہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے کئی محاذوں پر ناکامی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ایک طرف ملک دشمن کے لوگوں سے ذاتی دوستیاں نبھانے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف پاکستان کی ریاست اور عوام ہیں۔ پاکستان کے حکمرانوں کو ریاست کے مفادات کو سامنے رکھنا ہوگا اور ملک کو سب نے ملکر دہشت گردی سے آزاد کروانا ہوگا۔ راجہ پرویز اشرف نے 2018ء کو پاکستان پیپلز پارٹی کا سال قرار دیا اور کہا کہ 2018ء کا الیکشن پاکستان پیپلز پارٹی ہی جیتے گی۔ (اے ملک)