انصاف کا تقاضہ تمام وزرائے اعظم کیساتھ برابری کا سلوک کیا جائے ،ہمیشہ عدالتوں کے سامنے سر نگوں ہوئے ‘ راجہ پرویز اشرف

ہفتہ 6 مئی 2017 14:35

انصاف کا تقاضہ تمام وزرائے اعظم کیساتھ برابری کا سلوک کیا جائے ،ہمیشہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2017ء) سابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ درجہ چہارم کے جن ملازمین کو نوکریاں دینے کے الزام میں ایک وزیر اعظم کو عدالت میں کھڑا کیا گیا انہیں تو کچھ عرصہ بعد برطرف بھی کر دیا گیا ، انصاف کا تقاضہ ہے کہ تمام وزرائے اعظم کیساتھ برابری کا سلوک کیا جائے ،عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور ہمیشہ سر نگوں ہوئے ہیں ،موجودہ حکومت خارجہ محاذ پر ناکام ہو چکی ہے اورسرحد وں کی صورتحال قابل تشویش ہے ، اگر بھارت کو یہ گھمنڈ ہے کہ وہ پاکستان کو گزند پہنچا سکتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے ۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ذوالفقا رعلی بھٹو ، آصف علی زرداری ہوں یا محترمہ بینظیر بھٹو پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے او ریہ تاریخ کا حصہ ہے ۔

(جاری ہے)

اگر پیپلز پارٹی کے وزرائے اعظم عدالت میں آ سکتے ہیںتو پھر سب کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہیے ۔ ایک وزیر اعظم کے خلاف الگ اور دوسرے وزیر اعظم کیلئے الگ قانون نہیں ہونا چاہیے ۔

ایک طرف وزیر اعظم پر غریب عوام کو درجہ چہارم کی نوکریاں دینے کا الزام ہے جبکہ دوسری طرف وزیر اعظم کا کیا معاملہ ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔لیکن جو الزام لگایا جارہا ہے میں نے وہ جرم کیا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کے اندرونی حالات اور خصوصاً پڑوسی ممالک سے کشیدگی کے معاملات قابل تشویش ہیں ،ان معاملات کو سنبھالنے کیلئے اجتماعی سوچ کی ضرورت ہے ۔

بد قسمتی سے حکمران آپس میں دست و گریبان ہیں اور سیاسی شخصیات ملکی سیاست کو جس نہج پر لے آئے ہیںجہاں پر رواداری ور رکھ رکھا ئو نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی افوج اپنی سرحدوں کی حفاظت کیلئے الرٹ ہیں اور پوری قوم ان کی پشت پر ہے ،ہماری بہادر افواج اور قوم نے ملک کی حفاظت کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے حکومت خارجہ محاذ پر ناکام ہو چکی ہے اور پڑوسیوں کے برتائو کی علامات اچھی نہیں ۔

بھارت کی طرف سے پاکستانی طلبہ کو واپس بھیجنا افسوسناک ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔ہم اسی دوہرے معیار کی بات کرتے ہیں کہ جب آپ دوستیوں کے دعویدار ہوں تو ریاست کے معاملات ایسے نہیں چلتے اور ایسے میں ذاتی دوستیاں بے معنی ہو کر رہ جاتی ہیں اور ریاست کے مفادات کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا رویہ کسی طرح بھی قابل قبول نہیں اگر بھارت کو کوئی گھمنڈ ہے کہ وہ پاکستان کو گزند پہنچا سکتا ہے تو وہ یہ بات اپنے دل سے نکال دے ،پاکستانی اپنی زمین کی انچ انچ کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔