باچا خان ائیر پورٹ پر قُلی نے مسافر کا بٹوہ واپس کر کے ایمانداری کی مثال قائم کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 6 مئی 2017 14:03

باچا خان ائیر پورٹ پر قُلی نے مسافر کا بٹوہ واپس کر کے ایمانداری کی ..
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 مئی 2017ء) : اپنے کام سے کام رکھنے کے چکر میں اکثر لوگ انسانیت کا مطلب بھول جاتے ہیں لیکن آج بھی کچھ ایسے لوگ موجود ہیںجن کو دیکھ کر انسانیت پر یقین دوبارہ بحال ہو جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک شخص باچا خان ائیر پورٹ پر بھی موجود ہے جس نے مسافر کو کھویا ہوا بٹو ہ لوٹا کر ایمانداری کی اعلیٰ مثال قائم کر دی۔ تفصیلات کے مطابق باچا خان انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر آج صبح تین پروازیں قریبا ایک ہی وقت میں لینڈ ہوئیں۔

ائیر پورٹ کے توسیعی منصوبے کے پیش نظر ائیر پورٹ کا لاﺅنج مسافروں سے کھچا کھچ بھر گیا۔کچھ مسافر پاسپورٹس پر مہر لگوانے کے لیے ایف آئی اے کے کاﺅنٹر پر اور کچھ لوگ اپنا سامان حاصل کرنے کے لیے برقی سلائیڈ کے پاس موجود تھے۔ سامان اکٹھا کرتے ہوئے انگلینڈ سے براستہ دبئی پشاور پہنچنے والے ایک مسافر عالم زیب کا بٹوہ گر گیا اور رش کی وجہ سے انہیں اپنے بٹوے کے گرنے کا احسا تک نہ ہوا۔

(جاری ہے)

تب ہی ائیر پورٹ پر موجود ایک قُلی کو دوسرے مسافروں کا سامان اکٹھا کرتے ہوئے عالم زیب کا بٹوہ ملا جس میں3لاکھ60ہزار روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی موجود تھی۔نوشہرہ کے ضلع اکبر پورہ کے رہائشی اور چھ بچوںکے باپ دیار نے بتایا کہ میںنے یہ بٹوہ اپنے سپر وائزر کے حوالے کر دیا اور انہیں تلقین کی کہ وہ اس بٹوے میں موجود تما م رقم کی موجودگی کی تسلی کر لیں۔

دیار نے اظہار افسوس کرتے ہوئے سپر وائزر کو بتایا کہ اس بٹوے میں اس کے مالک سے متعلق کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔ بٹوہ سپر وائز کے حوالے کر کے میں مسافروں کا سامان اٹھائے باہر نکل گیا اور لاﺅنج واپسی پر میں نے دیکھا کہ ایک مسافر لاﺅنج میں بد حواسی اور پریشانی کے عالم میں کچھ ڈھونڈ رہا ہے۔ میں نے دریافت کیا کہ کیا آپ کو مدد کی ضرورت ہے؟ میں نے سکیورٹی اہلکاروں سے درخواست کر کے عالم زیب کو اندر لیجانے کا کہا جس پر سکیورٹی چیک سے گزرنے پر عالم زیب کو لاﺅنج کے اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

دیار کا کہنا تھا کہ چونکہ ہمیں بٹوے کے مالک کو ہی یہ بٹوہ دینا تھا لہٰذاسپر وائزر ولایت شاہ اورسول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافر سے بٹوے سے متعلق کئی سوالات کیے۔ تصدیق کے بعد یہ بٹوہ جوں کا توں عالم زیب کے حوالے کر دیا گیا۔ اتنی رقم کے باوجود بٹوہ واپس کرنے سے متعلق ایک سواکے جواب میں دیار نے کہا کہ میں گذشتہ سترہ سال سے اس پیشے سے منسلک ہوں ، میں نے کبھی غلط طریقے سے پیسے حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔

دیار نے کہا کہ بٹوے میں موجود کثیر رقم اس شخص کے لیے نہایت اہم تھی ، اور مجھے اس بات کا اندازہ ہے کیونکہ میں بہت مشکل سے اپنی کمائی سے اپنا اور گھر والوں کو پیٹ پالتا ہوں۔لہٰذا میں ایمانداری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔ دیار کے سپر وائزر نے وعدہ کیا کہ وہ اسے ایمانداری کا مظاہرہ کرنے پر ایک سند دلوائیں گے۔

متعلقہ عنوان :