سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی ،ٹیم 6 اداروں کے افسران پر مشتمل

سٹیٹ بینک سے گریڈ 20 کے افسر عامر عزیز، ایس ای سی پی سے بلال رسول ،نیب سے عرفان نعیم منگی، آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر نعمان سعید، ایم آئی سے بریگیڈیئر کامران خورشید شامل ، ایف آئی اے افسر واجد ضیا جے آئی ٹی کے سربراہ ہونگے

جمعہ 5 مئی 2017 18:07

سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی ،ٹیم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مئی2017ء) سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے 6 ارکان پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دے دی ۔ جمعہ کو جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بینچ نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دی جو 6 اداروں کے افسران پر مشتمل ہے۔ جے آئی ٹی میں اسٹیٹ بینک سے گریڈ 20 کے افسر عامر عزیز، ایس ای سی پی سے بلال رسول نیب سے عرفان نعیم منگی، آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر نعمان سعید جب کہ ایم آئی سے بریگیڈیئر کامران خورشید شامل ہیں۔

جے آئی ٹی کے سربراہ ایف آئی اے کے افسر واجد ضیا ہوں گے۔اس سے قبل سپریم کورٹ میں پاناما کیس پر عمل درآمد کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اٹارنی جنرل نے اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کی جانب سے گریڈ 18 سے اوپر کے افسران کی فہرست پیش کی اور اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گورنر اسٹیٹ بینک اور چیرمین ایس ای سی پی دونوں عدالت میں موجود ہیں۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے بھیجے ہوئے ناموں کی تصدیق کرائی، ایسے لگا جیسے ہمارے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے، نامزد افسروں کی سیاسی وابستگی کے حوالے سے منفی رپورٹ ملی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالت آنے سے پہلے محکموں نے خود تمام نام جاری کر دیئے، اداروں کے سربراہان اس کے ذمہ دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متنازع جے آئی ٹی کا فائدہ کس کو ہو گا، زمین پھٹے یا آسمان گرے، قانون پر چلیں گے، کون کیا کر رہا ہے ہمیں کوئی سروکار نہیں، ہم نے قانون کے مطابق فیصلوں کا حلف اٹھایا ہے، آج ہی جے آئی ٹی تشکیل دیں گے۔

جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ایک لیڈر نے کہا جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی نوازشریف کو جھوٹا کہا، اس لیڈر نے قوم سے جھوٹ بولا، بہت تحمل سے کام کر رہے ہیں، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی رہنما نیکہا پانچوں ججز نے وزیر اعظم کو جھوٹا کہا ہے، آئندہ ایسا ہوا تو ہم کٹہرے میں لائیں گے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالتی کارروائی پر بحث کرنے پر پابندی لگائی جائے۔

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سپریم ورٹ نے پاناما یس کا فیصلہ 20 اپریل کوسناتے ہوئے معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کاحکم دیا تھا اور اس ٹیم کی تشکیل کے لیے 6 اداروں سے نام طلب کئے تھے اور قرار دیا تھاک ہ عدالت ناموںکاجائزہ لے اور خود جے آئی ٹی تشکیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی جب ہ 60 روز میں تحقیقات مکمل کرکے اپنی حتمی رپورٹ سپریم ورٹ ے بینچ کے سامنے جمع کرائے گی۔