کراچی ، ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ بااختیار لوگ اختیارات کو نچلی سطح پر نہیں آنے دیتے، وسیم اختر

کھربوں روپے ترقیاتی کاموں کے نام پر ایشین بینک اور ورلڈ بینک سے لے لئے جاتے ہیں،میئر کراچی

جمعرات 4 مئی 2017 23:32

کراچی ، ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ بااختیار لوگ اختیارات کو نچلی سطح ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ بااختیار لوگ اختیارات کو نچلی سطح پر نہیں آنے دیتے، کھربوں روپے ترقیاتی کاموں کے نام پر ایشین بینک اور ورلڈ بینک سے لے لئے جاتے ہیں مگر ان فنڈز کا استعمال کہیںنظر نہیں آتا، شہر میں چائنا کٹنگ کا کام آج بھی جاری ہے ، کراچی کے مسائل سب کے سامنے ہیںجنہیں حل کرنے کے لئے ہم سب کو آگے قدم بڑھانا اور اس شہر کو اون کرنا ہوگا، کراچی کی شہری آبادی سے اربوں روپے کے ٹیکس لئے جا رہے ہیں مگر شہر کی بہتری پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی، بے نظیر بھٹو شہید پارک میں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی دیوار گرانے والے کے ایم سی کے تین افسران کے خلاف ایف آئی آر کٹ جانا سندھ میں بیڈ گورننس کی ایک اور مثال ہے، جب تک پولیس میئر کے تحت نہیں آئے گی کارکردگی نہیں دکھا سکتی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کی صبح نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ (NIM )کراچی میں 21 ویں سینئرمینجمنٹ اور 23ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورسز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل NIM روشن علی شیخ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا کہ کراچی ملک کے لئے اکنامک انجن ہے بدقسمتی سے یہاں اونر شپ ایک ہاتھ میں نہیں ہے، کراچی کی 55 فیصد آبادی کچی آبادیوں پر مشتمل ہے مگر شہری منصوبہ سازی کے ایم سی کے تحت نہیں ، تیز رفتار اور پائیدار ترقی کے لئے ہمیں ایک مضبوط پالیسی ہر صوبے کے لئے دینی ہوگی اور شہری انفراسٹرکچر کو بہتر اور جدید تقاضوں کے مطابق بنانا ہوگا مگر یہ کام میرے اور وزیراعلیٰ کے لیول پر نہیں ہوسکتا اس کے لئے وفاقی حکومت کو ترجیحی اقدامات کرنا ہونگے تاکہ کراچی کے مسائل حل ہوں اور یہاں صنعتی و تجارتی سرگرمیاں فروغ پائیں جس سے پورے ملک کو فائدہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ کراچی منی پاکستان اور ایک اہم پورٹ سٹی ہے لیکن عدم توجہ کے باعث آج کراچی کا سمندر آلودہ ہوچکا ہے جس سے سمندری حیاتیات کو شدید خطرات لاحق ہیں ، شہر میں 90 فیصد نالوں پر تجاوزات قائم کرلی گئی ہیںجس کے باعث نالوں کی صفائی میں مشکلات حائل ہیں، شہر میں پانی کی تقسیم کے نظام میں بہتری لانی ہوگی ، انہوں نے کہا کہ تمام تر مسائل اور مشکلات کے باوجود اہم اور ضروری محکموں کی حالت بہتر بنانے کے لئے اقدامات کررہے ہیں ، کے ایم سی کے فائر مین انسانیت کی خدمت کے بلند جذبے کے تحت کام کر رہے ہیںحالانکہ وہ ضروری سہولیات اور آلات سے محروم ہیں حال ہی میں فیصل ایدھی نے دس ایمبولینس عطیہ کی ہیںجنہیں فائر بریگیڈ کا حصہ بنایا گیا ہے، میئر کراچی نے اس موقع پر شرکاء کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مسائل اچانک سامنے نہیں آئے بلکہ یہ سالہا سال کی غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے جسے کراچی کے عوام بھگت رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بلدیاتی اداروں کو خاص اہمیت دی جاتی ہے خصوصاً میگا سٹیز کے لئے بڑی اسکیمیں تیار کی جاتی ہیں جن کے ذریعے شہری انفراسٹرکچر کو جدید بنایا جاتا ہے تاہم کراچی کے ساتھ شدید ناانصافی ہے کہ نہ تو یہاں بلدیاتی اداروں کو اختیارات دیئے گئے اور نہ ہی صوبائی یا وفاقی سطح پر ایسی حکمت عملی بنائی گئی جس سے شہری علاقوں کو ترقی ملے اور عوام کے دیرینہ مسائل حل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اسکیم خواہ لوکل گورنمنٹ کی ہو یا سندھ گورنمنٹ یا وفاقی حکومت کی اس کا مکمل چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہئے تاکہ پتہ چلے عوام کے پیسہ کا درست استعمال ہو رہا ہے یا نہیں۔ میئر کراچی وسیم اختر نے ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے سینئر افسران سے خطاب کا موقع دینے پر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ مڈ کیریئر مینجمنٹ کورسز میں شرکت کے دوران انہیں کراچی کی صورتحال اور اس کے مسائل کو جاننے کا موقع ملا ہوگا اوراس کے بعد وہ کراچی کے اصل مسائل اور ان کی وجوہات کے متعلق زیادہ بہتر آگاہی حاصل کرسکے ہوں گے ۔#

متعلقہ عنوان :