تحریک انصاف کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کے حوالے سے قانون و ضوابط سے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا، پی آئی ڈی میں صرف حکومتی آفیشلز اور وزراء ہی پریس کانفرنس کر سکتے ہیں، تحریک انصاف کو قوانین کی خلاف ورزی کی عادت پڑ چکی ہے ، وہ سمجھتے ہیں کہ وہ کہیں بھی جا کے کچھ بھی کر سکتے ہیں ، اونچی آواز میں کسی ادارے کو گالی دیکر اسے دبائو میں نہیں لایا جا سکتا
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کی مختلف نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو
جمعرات 4 مئی 2017 23:30
(جاری ہے)
پی ٹی آئی نے آج ہر جگہ یہ اعلان کیا کہ ہم پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنے آ رہے ہیں اور تحریک انصاف کی طرف سے صرف 15منٹ پہلے کسی کے ہاتھ خط آیا اور پھر نعیم الحق صاحب پی آئی ڈی پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں قوانین ہوتے ہیں انہیں ماننا لوگوں کا فرض ہے۔ پی ٹی آئی والے پہلے بھی پی آئی ڈی آئے اور پریس کانفرنس کی کوشش کی لیکن یہ بات میں پہلے بھی کہہ چکی ہوں کہ میں ان کی بہت عزت کرتی ہوں کیونکہ وہ ایک سیاسی جماعت کے کارکن ہیں اس لیے ان کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ملکی قوانین و ضوابط کی پاسداری کریں جو ان کا فرض بھی ہے لیکن جس سیاسی جماعت کے یہ لوگ کارکن ہیں ان کے قائد عمران خان صاحب شاید یہ سمجھتے ہیں اور اپنے لوگوں کو یہ سکھاتے ہیں کہ اس طرح اونچی آواز میں بولنے سے اور قوانین کی خلاف ورزی سے ان کی بات سچ ہو جائے گی لیکن ایسا ہرگز نہیں۔ اونچی آواز میں کسی ادارے کو گالی دیکر اسے دبائو میں نہیں لایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو قوانین کی خلاف ورزی کی عادت پڑ گئی ہے لیکن پی آئی ڈی میں قانون کی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف یہ سب کچھ صرف سکرین پر رہنے اور سستی شہرت کے لیے کر رہی ہے اور اسی وجہ سے وہ اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں حالانکہ انہیں میری اور میرے ادارے کی طرف سے دوٹوک الفاظ میں یہ بتایا گیا تھا کہ حکومت کے وزراء اور سرکاری حکام ہی صرف یہاں پریس کانفرنس کر سکتے ہیں اور نعیم الحق صاحب جو پی آئی ڈی میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس کی بات کر رہے ہیں تو انہیں یہ بھی پتہ ہونا چاہیئے کہ طارق فضل چوہدری بھی کیڈ کے وزیر ہیں۔ نعیم الحق وزیر نہیں اور پی آئی ڈی میں صرف حکومتی آفیشلز ہی پریس کانفرنس کر سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو قوانین کی خلاف ورزی کی عادت پڑ چکی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ کہیں بھی جا کے کچھ بھی کر سکتے ہیں لیکن قوانین کے مطابق ایسا نہیں ہوتا۔ پی ٹی آئی کو اگر پہلے اجازت دے بھی گئی تھی تو انہوں نے اس کی خلاف ورزی کی اسی وجہ سے انہیں اب یہ اجازت نہیں دی گئی۔ پی ٹی آئی والے ایک جلوس کی شکل میں آ کر ادارے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں جو نامناسب ہے کیونکہ جب انہیں ایک بار باضابطہ یہ بتا دیا گیا ہے کہ نہ تو وہ حکومتی آفیشلز ہیں اور نہ ہی کوئی وزیر اور پی آئی ڈی میں صرف حکومتی آفیشلز اور وزراء ہی پریس کانفرنس کر سکتے ہیں۔ مریم اور نگزیب کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ پی ٹی آئی والے تشریف لائیں گے تو میں انہیں اس بات کی اجازت دینے کا سوچوں گی کیونکہ مجھے ان کے ساتھ بیٹھنا ضروری ہوتا ہے اور اگر وہ میرے ساتھ بیٹھ کر پریس کانفرنس کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی مرضی ہے لیکن ملکی قوانین اور ضوابط کے مطابق پی آئی ڈی میں صرف حکومتی آفیشلز اور وزراء ہی پریس کانفرنس کر سکتے ہیں اور یہ بات تحریری طور پر بھی پی ٹی آئی کو بتا دی گئی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن بدتمیزی اور اشتعال انگیزی کو ہوا دیتے ہیں کیونکہ ان کے لیڈر نے انہیں یہی کچھ ہی تو سکھایا ہے اس لیے وہ وہی زبان بولیں گے جو ان کے قائد نے انہیں سکھائی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.