نوازشریف حکومت کا جانا ٹھہر گیا ہے لیکن لگتا ہے وہ عزت سے نہیں جائیں، مولا بخش چانڈیو

نواز شریف کی ایک بحران سے نکلنے کی کوشش دوسرے بحران کو جنم دے رہی ہے، عدالت کے حکم کے مطابق اب تک جے آئی ٹی تشکیل نہیں پائی سپریم کورٹ نے حکومت کی طرف سے نامزد کئے گئے نمائندوں کے نام مسترد کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اس طرح کا کھیل کھیلنا بند کیا جائے بلدیہ کے انتظامی افسران عوام دشمن ہیں بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ فوری نوٹس لیں اور ان کو ہٹایا جائے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 4 مئی 2017 23:28

نوازشریف حکومت کا جانا ٹھہر گیا ہے لیکن لگتا ہے وہ عزت سے نہیں جائیں، ..
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2017ء) پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نوازشریف حکومت کا جانا ٹھہر گیا ہے لیکن لگتا ہے کہ وہ عزت سے نہیں جائیں، ان کی ایک بحران سے نکلنے کی کوشش دوسرے بحران کو جنم دے رہی ہے، عدالت کے حکم کے مطابق اب تک جے آئی ٹی تشکیل نہیں پائی اسی لئے آج سپریم کورٹ نے حکومت کی طرف سے نامزد کئے گئے نمائندوں کے نام مسترد کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اس طرح کا کھیل کھیلنا بند کیا جائے، لطیف آبادمیں مسمار کیا گیا چانڈیو گوٹھ تجاوزات کی زد میں نہیں آتا بلکہ وہ 1970ء سے قائم تھا اب کمرشل مقاصد کے لئے اس کو منہدم کیا گیا ہے بلدیہ کے انتظامی افسران عوام دشمن ہیں بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ فوری نوٹس لیں اور ان کو ہٹایا جائے۔

(جاری ہے)

وہ لطیف آباد نمبر 2 میں بلدیہ حیدرآباد کی طرف سے مسمار کئے گئے چانڈیو گوٹھ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر انہوں نے گائوں کا دورہ کیا جہاں عورتیں اور بچے دھوپ سے بچنے کے لئے کپڑے باندھ کر ملبے پر بیٹھے ہوئے تھے،متاثرین نے مولا بخش چانڈیو کو بتایا کہ محکمہ شاہرات نے انہیں سڑک کے ساتھ دو فٹ جگہ خالی کرنے کے لئے نشانات لگائے گئے جس پر رضاکانہ طور پر یہ جگہ خالی کر دی گئی تھی مگر اس کے باوجود دو دن بعد بلدیہ حیدرآباد کے سینئر ڈائریکٹر لینڈ قمر شیخ بلڈر یامین کے ساتھ آئے اور ان کی نشاندہی پر گھر گرانا شروع کر دیئے جس پر احتجاج کیا گیا تو وہ توڑپھوڑ کرکے واپس چلے گئے مگر بدھ کو پھر قمر شیخ لطیف آباد کے ڈی ایس پی ایوب درانی پولیس کی بھاری جمعیت کے ساتھ آئے میونسپل کمشنر شاہد علی خان اور انسداد تجاوزات سیل کے افسران بھی موجود تھے، بھاری مشینری کے ذریعے ہمارے تمام گھر توڑ دیئے گئے اور سامان تک نکالنے کا موقع نہیں دیا گیا جس سے گھریلو سامان کا بھی بھاری نقصان ہوا ہے، انہوں نے بتایا کہ قریبی پیٹرول پمپ، الرحیم ریسٹورنٹ، بیگ مارٹ، ایک شادی ہال اور کئی عمارتوں کے بڑے حصے سڑک پر بنے ہوئے ہیں مگر ان کو نہیں توڑا گیا اور قمر شیخ نے رکاوٹ پیدا کی۔

مولا بخش چانڈیو نے اس صورتحال پر سخت تشویش کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں جہاں بھی غیرقانونی قبضے اور ایسے تجاوزات قائم ہیں جو کہ ٹریفک میں رکاوٹ بن رہی ہیں انہیں ضرور ختم کیا جائے مگر چانڈیو گوٹھ970 1ء کے فوری بعد سے قائم تھا، انہوں نے بتایا کہ میں نے ضلعی انتظامیہ کے افسران سے معلومات کی ہیں یہ تجاوزات کی زد میں نہیں آ رہا تھا نہ ہی ضلعی انتظامی افسران نے اس کو مسمار کرنے کی کسی کو ہدایت کی تھی، انہوں نے کہا کہ چانڈیو گوٹھ کے خلاف کاروائی تجاوزات ہٹانے کے لئے نہیں کی گئی بلکہ یہ بلڈر کے کاروباری مقاصد کے لئے کی گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ بلدیہ کے ایڈمنسٹریٹر عوام دشمن اور متعصب شخص ہیں وہ خدا کا خوف کریں ان کا پیٹ قبر کی مٹی ہی بھر سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ پیپلزپارٹی کی اور بینظیر کی حکومت ہے میں بلاول بھٹو زرداری آصف علی زرداری وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس کا نوٹس لیں، وزیر بلدیات جام خان شورو بھی دیکھیں بلدیات ان کا محکمہ ہے کہ کس طرح گھر مسمار کرکے عورتوں اور بچوں کو دھوپ میں کھلے آسمان تلے پھینکا گیا ہے، اس میں ایڈمنسٹریٹر سمیت جو بھی ملوث ہیں ان سے حساب کتاب لیا جائے اور ان کو ہٹایا جائے، انہوں نے کہا کہ میں کل بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سے بھی کراچی جا کر ملاقات کروں گا اور ان سے گذارش کروں گا کہ وہ اس ظلم اور جبر کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کریں اور ہدایت کریں کہ متاثرین کو دوبارہ آباد کیا جائے، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ میں نے انتظامیہ سے کہا ہے کہ فوری طور پر شامیانے لگاکر کھانے اور ٹھنڈے پانی کا انتظام کریں تاکہ لوگوں کی مشکلات میں کچھ کمی آ سکے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میئر، سینئر ڈائریکٹر لینڈ جو بھی اس ظلم میںملوث ہے اسے ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا، مولا بخش چانڈیو نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اب تک سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جے آئی ٹی نہیں بنی اسی لئے آج عدالت نے تنبیہ کی ہے کہ حکومت عدالت سے مذاق نہ کرے حکومت سمجھتی تھی کہ اپنی مرضی کے افسران جے آئی ٹی میں شامل کرا لے گی لیکن ایسا نہیں ہو گا جے آئی ٹی میں ایسے افسران شامل ہونے چاہئیں جن کی اچھی ساکھ ہو اور عوام ان پر اعتماد کرتے ہوں، انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے ٹھیک کہا ہے کہ موجودہ حکمران جانے کی تیاریں کریں یہ اب بحرانوں سے نہیں نکل پائیں گے اور ہمیں توقع نہیں کہ یہ عزت سے جا پائیں گے، انہوں نے کہا کہ حکومت ایک بحران کو حل کرنے کی کوشش کرتی ہے جو دوسرے بحران کو جنم دیتا ہے پرویز رشید ہمارے محترم دوست ہیں انہوں نے اور طارق فاطمی نے ڈان لیکس کے سلسلے میں ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے دراصل وزیراعظم اپنے سیاسی وارثوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں جو ڈان لیکس کے اصل ملزم ہیں، عمران خان کے روئیے کے بارے میں سوال پر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خان کو سمجھنا چاہئیے کہ موجودہ حکومت انگلی سے نہیں جائے گی اس کے لئے سیاسی اتحاد کی طاقت کی ضرورت ہے عمران خان نے اب تک جو بھی کیا ہے ان کا عمل نامرادی سے دوچار ہوا ہے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف سیاسی اتحاد بنتے رہتے ہیں لیکن پھر وہ سیاسی طور پر دفن بھی ہو جاتے ہیں اب بھی جس کا دل چاہے وہ حکومت سندھ کے خلاف اتحاد بنائے لیکن انہیں پتہ ہونا چاہئیے کہ اب پوری قوم بلاول بھٹو زرداری کی منتظر ہے اور آئندہ وہی ملک کی قیادت سنبھالیں گے۔