وزیر مملکت برائے بلیغ الرحمن کی زیر صدارت نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن کا اجلاس

نجی شعبہ کی شراکت داری سے قائم کئے گئے پیشہ وارانہ تربیت کے سکولوں کے دورے کے دوران کے اپنے تجربات بارے بتایا اور ان سکولوں کے پراجیکٹ پر اطمینان کا اظہار

جمعرات 4 مئی 2017 23:18

وزیر مملکت برائے بلیغ الرحمن کی زیر صدارت نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2017ء)وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن کی زیر صدارت نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن (نیف) کے بورڈ آف گورنرز کا 21واں اجلاس منعقد ہوا ۔ جمعرات کو یہاں ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر مملکت نے نیف کے زیر اہتمام نجی شعبہ کی شراکت داری سے قائم کئے گئے پیشہ وارانہ تربیت کے سکولوں کے دورے کے دوران کے اپنے تجربات بارے بتایا اور ان سکولوں کے پراجیکٹ پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

وزیرمملکت کو نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن کے حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ اس وقت پروگرام کے تحت ٹیکنیکل اور پیشہ وارانہ تربیت کے 12سکول چلائے جا رہے ہیں جن میں سے ہر3سکول اسلام آباد، فاٹا ، گلگت بلتستان اور اے جے کے میں چلائے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر نے نیف کو ہدایت کی کہ وہ ان سکولوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ کریں اور 3سالوں میں ان کی کل تعداد 48ہونی چاہیئے۔

وزیر نے تجویز کیا کہ نجی و سرکاری شراکت داری کے پروگرام کو بڑھایا جائے اور زیادہ سے زیادہ طلباء کی معاونت کے لئے نجی شعبہ کے زیادہ سے زیادہ سکولوں کو شامل کر کے انہیں باقاعدہ بنایا جائے ۔وزیر نے کہا کہ صوبائی تعلیمی فائونڈیشنز کی پریکٹس کی طرح نیف کو بھی رسمی تعلیم کے لئے نجی سکولوں کے ساتھ شراکت داری کرنی چاہیئے ۔انہوں نے کہاکہ طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے نجی و سرکاری شعبہ کی شراکت داری سستا اور مستعد طریقہ ہے اس لئے اس پراجیکٹ کو وسعت دینے کی ضرورت ہے جس پر بورڈ نے وزیر کی تجویز سے اتفاق کیا اور نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن کو ترجیحی بنیادوں پر تجویز آگے چلانے کی ہدایت کی ۔

بورڈ نے یونیورسٹی گریجوایٹس کے پراجیکٹ کے طور پر سکولوں کو چلانے پر اثرات کا مطالعاتی تجزیہ کروانے پر بھی اتفاق کیا جس پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے تعاون کا یقین دلایا۔وزیر نے اجلاس کے دوران تجویز پیش کی کہ فیڈرل گورنمنٹ کے اساتذہ کے بچوں کے لئے سکالر شپ پروگرام شروع کیا جائے اور طلباء کو تعلیمی اخراجات ادا کئے جائیں ۔ بورڈ نے اس ضمن میں ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے ذریعے مالی معاونت کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا اور کہاکہ بورڈ اس سلسلہ میں نظرثانی شدہ تجاویز دے گا۔ ۔۔۔۔(توصیف)