خواتین مسافروں سے بدسلوکی؛ ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا ریکارڈ طلب

تشدد کا شکار خواتین باچا خان ائیرپورٹ پشاور سے بیرون ملک جا چکی ہیں،ڈپٹی اٹارنی جنرل ایسی کارروائی نہیں چاہتے جو صرف دکھاوا ہو، یہ نہ ہو کل تمام ذمہ داران سروس ٹربیونل سے بحال ہوجائیں لہذا مستقبل میں بھی ایسے واقعات کا تدارک کرنا ہے،چیف جسٹس

جمعرات 4 مئی 2017 14:01

خواتین مسافروں سے بدسلوکی؛ ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 مئی2017ء) سپریم کورٹ نے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایف آئی اے اہلکاروں کی خواتین مسافروں سے بدسلوکی کے متعلق ازخود نوٹس کیس میں محکمانہ انکوائری اور پولیس تحقیقات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایف آئی اے اہلکاروں کی خواتین مسافروں سے بدسلوکی کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انکوائری میں 3 ایف آئی اے اہلکاروں کو ذمہ دارٹھہرایا گیا جس میں سے غزالہ شاہین کو برطرف کردیا گیا جب کہ انسپکٹرندیم اور نوشیلہ بی بی کے حوالے سے فیصلہ محفوظ ہے، انچارج ڈیپارچرعبدالرحمن کو شوکازنوٹس جاری کیا جاچکا ہے جب کہ ویڈیو بنانے والے ایف آئی اے اہلکارکے خلاف بھی محکمانہ کارروائی جاری ہے، تشدد کا شکار خواتین باچا خان ائیرپورٹ پشاور سے بیرون ملک جا چکی ہیں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسی کارروائی نہیں چاہتے جو صرف دکھاوا ہو، یہ نہ ہو کل تمام ذمہ داران سروس ٹربیونل سے بحال ہوجائیں لہذا مستقبل میں بھی ایسے واقعات کا تدارک کرنا ہے۔ عدالت نے محکمانہ انکوائری کا ریکارڈ اورتھانہ ائیرپورٹ میں جاری تحقیقات کی پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت3 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔