فاٹا کا صوبے میں انضمام کسی صورت منظور نہیں،فاٹا میںمکمل امن و امان ،ٹی ڈی پیز کی واپسی اور قبائیلیوں کی رائے سے اصلاحات لائی جائے، مردم شماری مستقل پتہ کی بنیاد پر کی جائے، کالا باغ ڈیم بنایا جائے

خیبرایجنسی کے سرکردہ عمائدین، ملک وارث خان، ملک صلاح الدین و دیگر کی میڈیا سے گفتگو

منگل 2 مئی 2017 19:00

جمرود(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مئی2017ء) خیبرایجنسی کے سرکردہ عمائدین نے کہا ہے کہ فاٹا کا صوبے میں انضمام کسی صورت منظور نہیں،فاٹا میںمکمل امن و امان ،ٹی ڈی پیز کی واپسی اور قبائیلیوں کی رائے سے اصلاحات لائی جائے، مردم شماری مستقل پتہ کی بنیاد پر کی جائے، کالا باغ ڈیم بنایا جائے۔ان خیالات کااظہار خیبرایجنسی کے سرکردہ عمائدین، ملک وارث خان، ملک صلاح الدین ، ملک شاہ محمود اور ملک رزاق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاٹا ریفارم کمیٹی نے فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کی بات نہیں کی تھی بلکہ فاٹا میں اصلاحات کے بارے بات کی تھی لیکن اج فاٹا کو صوبے میں ضم ہونے کی بیانات گردش کر رہے ہیں جو کہ ہمیں کسی بھی صورت میں قبول نہیں۔

جب تک پورے فاٹا میں امن و امان قائم نہیں ہوتا ، قبائیلی ٹی ڈی پیز باعزت طریقے سے اپنے گھروںکو واپس نہیں جاتے اور ان سے رائے نہیں لیا جاتا تب تک فاٹا کے مستقبل حوالے کوئی بھی فیصلہ بے کار ہے ، سیاسی اکابرین فاٹا پر بیان بازی کے بجائے اپنے علاقوں اور حلقوں کے مسائل پر توجہ مرکوز کرے۔

(جاری ہے)

ملکان نے فاٹا میں جاری مردم شماری کے حوالے کہا کہ فاٹا کے قبائیل اب بھی ملک کے دوسرے شہروں میں رہ رہے ہیں اسلئے انکی مردم شماری مستقل پتے کے بنیاد پر کی جائے۔

تیراہ متاثرین کی رجسٹریشن کو شاہ کس لیوی سنٹر سے جمرود تحصیل منتقل کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے ملکان نے کہا کہ رجسٹریشن کے عمل کو شفاف طریقے سے مکمل کرکے متاثرین کو فاٹا کے دوسرے ایجنسیوں کی طرح پورا پیکج دیاجائے کیونکہ تیراہ متاثرین کو اب تک راشن سمیت کوئی پیکج نہیں دیا گیا ہے اور بے سروسامانی کے عالم میں شب و روز گزار رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی شدید قلت ہے جس پر قابو پانے کیلئے کالاباغ ڈیم جیسے بڑے منصوبوں پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے،تاکہ فاٹا سمیت ملک سے اندھیروں کا راج ختم ہوجائے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے۔ملکان نے مشترکہ طور پر کور کمانڈر پشاور اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قبائیلی محب وطن ہے اپنے ملک کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے اسلئے تمام قبائیلیوں سے رائے لیکر فاٹا کے مستقبل کے حوالے فیصلے کئے جائے۔