گاڑیوںمیں ایل پی جی بھرنے کا غیر قانونی کاروبار بند کیا جائے،غیر قانونی کاروباری سے عوام کے جان و مال کو خطرات لاحق ہیں،ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت عوام کے جان و مال کیلئے خطرہ ہے،آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداللہ پراچہ کابیان

منگل 2 مئی 2017 16:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مئی2017ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ اوگرا کی جانب سے پابندی کے باوجود ملک بھر میں گاڑیوں اور رکشوں لگے ہوئے گیس سلنڈرز میں غیر قانونی طور پر میں ایل پی جی بھرنے کا کاروبار کیا جا رہا ہے جس سے عوام کے جان و مال کو خطرات لاحق ہیں۔ ملک بھر میں کسی بھی ضلع کی انتظامیہ اس سلسلہ میں تسلی بخش اقدامات نہیں کر رہی جبکہ پنجاب کے مختلف شہروں میں حالات زیادہ مخدوش ہیں جہاں گیس کی غیر قانونی بھرائی کی درجنوں دکانیں کھلی ہوئی ہیں جو عوام کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

غیاث عبداللہ پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سلنڈورں میں ایل پی جی بھرنے والی دکانوں اور کھوکھوں کے مالکان حفاظتی اقدامات سے ناواقف ہوتے ہیں اورگیس بھرتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے جس سے حادثہ رونما ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سی این جی سلنڈروں میں بھی ایل پی جی کا استعمال غیر قانونی ہے مگر انتظامیہ اس کاروبارسے چشم پوشی کرتی ہے جسکی وجہ سے آئے دن کوئی دھماکہ یا آتشزدگی کا حادثہ رونما ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سرکاری اہلکار اپنے معمولی فائدے کیلئے ملی بھگت نہ کریں کیونکہ یہ عوام کی جان و مال کا معاملہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام غیر معیاری سلنڈر بھی استعمال کر رہے ہیں جن کا سدباب ضروری ہے۔ اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ صورتحال کا نوٹس لیں اور فوری طور پر ضروری اقدامات کریں۔