بھارت کا پاکستان پر ایل او سی پر 2فوجیوں کو ہلاک کرکے انکی لاشیں مسخ کرنے کا الزام،جوابی کاروائی کی دھمکی

پاکستانی فوج نے پہلے ایل او سی پر قائم بھارتی فوج کی دو فارورڈ چوکیوں پر بلااشتعال مارٹر گولے اور راکٹ داغے اور پھر ساتھ ہی پاکستانی 'بارڈر ایکشن ٹیم' نے ان چوکیوں کے درمیان گشت کرنے والے فوجیوں پر حملہ کر دیا،پاکستانی فوج کی اس قابلِ نفرت حرکت کا مناسب جواب دیا جائے گا،بھارتی فوج کی شمالی کمان کی طرف سے جاری بیان میں ہرزہ سرائی

پیر 1 مئی 2017 17:40

بھارت کا پاکستان پر ایل او سی پر 2فوجیوں کو ہلاک کرکے انکی لاشیں مسخ ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 مئی2017ء) بھارت نے پاکستانی فوج پر لائن آف کنٹرول پرگشت کرنے والے 2فوجیوں کو ہلاک کرکے انکی لاشیں مسخ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جوابی کاروائی کی دھمکی دیدی ۔بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین فوج کی شمالی کمان کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ لائن آف کنٹرول کے ضلع پونچھ میں کرشنا گھاٹی سیکٹر میں پیش آیا۔

بیان میں الزام لگایا گیاکہ پاکستانی فوج نے پہلے ایل او سی پر قائم بھارتی فوج کی دو فارورڈ چوکیوں پر بلااشتعال مارٹر گولے اور راکٹ داغے اور پھر ساتھ ہی پاکستانی 'بارڈر ایکشن ٹیم' نے ان چوکیوں کے درمیان گشت کرنے والے فوجیوں پر حملہ کر دیا۔بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں پاکستانی فوجیوں نے 2 فوجیوں کو ہلاک کرنے کے بعد ان کی لاشیں مسخ کر دیں۔

(جاری ہے)

بیان میں اس مبینہ اقدام کو عسکری روایات کے منافی قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کی اس قابلِ نفرت حرکت کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ بھارتی فوج نے بیان میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی۔پاکستان کی فوج کی جانب سے اس واقعے کے بارے میں تاحال سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے تاہم عسکری ذرائع نے انڈین فوج کے دعوے کو پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے پاکستانی فوج پر کشمیر کو تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول کے علاقے میں حملے کا یہ الزام ایک ایسے وقت میں لگایا گیا ہے جب ترکی کے صدر رجب طیب اردگان بھارت کے دورے پر ہیں۔طیب اردگان نے اپنے دورے کے آغاز سے قبل ایکبھارتی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں نہ صرف انڈیا کی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ بحال کرے بلکہ اس سلسلے میں ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مزید ہلاکتیں نہیں ہونے دینی چاہییں۔ کثیر الملکی بات چیت کے ذریعے جس میں ہم بھی شریک ہو سکتے ہیں ہمیں اس مسئلے کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔