وزیراعظم محمد نواز شریف نے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی رپورٹ کی سفارشات کی منظوری دیدی

معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی سے ان کا عہدہ واپس لینے ، پرنسپل انفارمیشن آفیسر رائو تحسین علی کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز 1973کے قوانین کے مطابق کارروائی کرنے ، روزنامہ ڈان ، ظفر عباس اور سرل المیڈا کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کرنے کی ہدایت

ہفتہ 29 اپریل 2017 23:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی رپورٹ کی سفارشات کی منظوری دیدی ہے، جس کے تحت وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی سے ان کا عہدہ واپس لے لیا جائے گا جبکہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) رائو تحسین علی کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز 1973کے قوانین کے مطابق کارروائی ہو گی ۔

روزنامہ ڈان ، ظفر عباس اور سرل المیڈا کا معاملہ آل پاکستان نیوزپیپرزسوسائٹی (اے پی این ایس ) کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ ہفتہ کو وزیر اعظم ہائوس سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کے قواعد وضوابط کے تناظر میںرپورٹ پر غور کرتے ہوئے اس کے 18ویں پیرا کی منظوری دیدی ہے ۔

(جاری ہے)

متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کو ذمہ دار وں کے خلاف ضروری کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے ۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سے خارجہ امور کاعہدہ واپس لینے کیلئے ضروری نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔ اسی طرح پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) راو تحسین علی کے خلاف دی گئی سفارشات پر ای اینڈ ڈی رولز 1973کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔روزنامہ ڈان ، ظفر عباس اور سرل المیڈا کے کردارکا معاملہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی( اے پی این ایس )کے سپرد کر دیا گیا جو ان کے خلاف انضباطی کاروائی کرے گی ، اے پی این ایس سے کہا جائے گا کہ وہ پرنٹ میڈیا کے لئے ضابطہ اخلاق وضع کرے بالخصوص جب معاملہ پاکستان کی سلامتی سے متعلق ہو اور متعلقہ معاملہ سے متعلق کوئی رپورٹ ہو تو اس میں قومی اہمیت اور سلامتی میں صحافتی اور ادارتی اقدار کو مدنظر رکھا جانا چاہیئے۔

متعلقہ عنوان :