کراچی کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 27 ارب روپے کی اسکیمیں سندھ حکومت بھیجی گئی ہیں، وسیم اختر

ہم مختلف علاقوں میں چھوٹے چھوٹے کام کررہے ہیں جبکہ حکومت سندھ نے میگا پروجیکٹس کے نام پر تمام وسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر قبضہ کررکھا ہے، میئرکراچی

ہفتہ 29 اپریل 2017 21:35

کراچی کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 27 ارب روپے کی اسکیمیں سندھ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 27 ارب روپے کی اسکیمیں سندھ حکومت بھیجی گئی ہیں اور درخواست کی گئی ہے کہ انہیں ترجیحی بنیادوں پر منظور کیا جائے اور گزشتہ آٹھ سال میں تباہ کئے گئے اس شہر کو بہتر کیا جاسکے، ہم مختلف علاقوں میں چھوٹے چھوٹے کام کررہے ہیں جبکہ حکومت سندھ نے میگا پروجیکٹس کے نام پر تمام وسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر قبضہ کررکھا ہے، یہ بات انہوں نے یوسی 11 لائنزایریا میں سڑک کی استرکاری سمیت دیگر ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین معید انور، وائس چیئرمین یوسی 11آسیہ جمشید، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں یہ شہر بری طرح نظر انداز ہوا ہے اے بی سینیالائن اور لائنز ایریا میں 1990کے بعد ترقیاتی کام نہیں کرائے گئے یہاں اب بھی سیوریج کی نکاسی کیلئے نالی والا سسٹم موجود ہے، بڑے پیمانے پر تجاوزات قائم کردی گئیں جس کے باعث بڑی گاڑیاں بھی اندر نہیں آسکتیں، انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باعث چھوٹے چھوٹے کام مکمل کررہے ہیں اور اے بی سینیا لائن، پی ای سی ایچ ایس ، کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی، یونین کلب کے سامنے والی سڑک پر ترقیاتی کام کئے گئے ہیں ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ کے خلاف وائٹ پیپر شائع کیا ہے ان کا کردار اور کارکردگی آپ سب کے سامنے ہے میگا پروجیکٹس کے نام پر بند کمروں میں بیٹھ کر ٹھیکے دیے جاتے ہیں اور کمیشن وصول کیا جاتا ہے میئر کراچی نے کہا کہ اداروں میں رشوت کا بازار گرم ہے ہم یہ کوشش کررہے ہیں کہ اسے ختم کیا جائے، میئر کراچی نے کہا کہ چھوٹے اور پسماندہ علاقوں کے مکینوں کیلئے بلدیاتی سہولتیں فراہم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ ماضی میں ان علاقوں کو بری طرح نظر انداز کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اے بی سینیا لائن سیکٹر ۔

(جاری ہے)

اے میں ہونے والی لوڈ شیڈنگ پر وہ کے الیکٹرک سے بات کریں گے اور اس مسئلہ کو حل کروانے کی کوشش کریں گے، میئر کراچی نے کہا کہ اختیارات کے حصول کیلئے ہم نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کردی ہے اور ہم عدالت عظمیٰ سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ جس طرح انہو ںنے موجودہ حکومت سے بلدیاتی انتخابات منعقد کروائے اسی طرح وہ ان اداروں کو اختیارات دلوانے میں بھی اپنا موثر کردار ادا کرے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ 2013 کے ایکٹ میں صوبائی اسمبلی میں اپنی عددی برتری کے باعث جب چاہے من مانی تبدیلیاں کرلیتی ہے اور اختیارات کو سلب کرلیتی ہے، میئر کراچی نے کہا کہ یہ بہت ہوچکا اب ایسا نہیں ہونے دیں گے اور ہر سطح پر مقابلہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :