عوام خواتین کے حقوق کیلئے عملی جدوجہد کرنے میں اپنا کردار ادا کریں،سماجی و ادبی ماہرین

ہفتہ 29 اپریل 2017 21:30

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2017ء) سندھ کے سماجی رہنماؤں ، وکلاء، ادیبوں، دانشوروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کیلئے عملی جدوجہد کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی خواتین کے مسائل پر قانون سازی پر عملدرآمد کرائیں۔ سندھ ڈویلپمنٹ سوسائٹی اور ٹروکیئر کے زیر اہتمام سندھیالوجی ڈپارٹمنٹ میں سماجی خدمات انجام دینے والے کارکنوں میں تعارفی ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم پرکاش ایڈوکیٹ نے کہاکہ خواتین کے حوالے سے چاروں صوبوں میں سب سے زیادہ قانون سازی سندھ میں ہوئی ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر عملدرآمد نہیں کرایا جاسکا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس شبیر بلوچ نے کہاکہ حیدرآباد میں وومن پروٹیکشن سیل بنایا گیا جسے دیکھ کر پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ملتان میں ایسا ہی سینٹر بنایا ہے، حیدرآباد میں بنائے گئے سینٹر میں خواتین کو تحفظ دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

دو ماہ میں اس سینٹر میں خواتین کو ہراساں کرنے کی 96درخواستوں میں سے 60 درخواستوں کو سن کر ان کے مسائل حل کرائے گئے۔

سندھ ڈویلپمنٹ سوسائٹی کے ڈائریکٹر منظور ابڑو نے کہاکہ طاقتور افراد طاقت کا غلط استعمال کرتے ہیں جس سے کمزور طبقے پر اثر پڑتا ہے۔ ہم نے لوگوں کو اپنے ساتھ ملا کر سوسائٹی میں کام کیا تو نہ صرف ان کا اپنا رویہ تبدیل ہوا بلکہ معاشرے میں بھی تبدیلی آنا شروع ہوگئی۔ فردوس سانگی نے کہاکہ ایس ڈی ایس نے سماجی کارکنوں کے 140 گروپ بنائے ہیں جو لوگوں میں آگاہی فراہم کرتی ہیں۔

عورتوں پر تشدد کی بات کی جاتی ہے ، یہ تشدد اس قوت تک ختم نہیں ہوگا جب تک عورت خود نہیں بولے گی۔ حمیرا شمس ، عاصمہ بی بی، ثمینہ ڈاہری اور دیگر کا کہنا تھا کہ معاشرتی رسومات نے حلیہ بگاڑ دیا ہے ، ان فرسودہ رسومات کے خاتمے کیلئے سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہوگی۔آخر میں سماجی خدمات انجام دینے والے کارکنوں یں سرٹیفکیٹ اور شیلڈز بھی تقسیم کی گئی۔