پنجاب حکومت اور رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے مابین ہیلتھ کیئرسسٹم کی بہتری کے حوالے سے معاہدے

مناواں، رائیونڈ، سبزہ زار اور کاہنہ ہسپتال اور بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹرزملتان اور بہاولپوررجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حوالے اربوں کی سرمایہ کاری کے باوجود ہسپتالو ںمیں ڈاکٹر موجود نہ ہوں ، مریض کو فرش پر لٹایا جائے، یہ ناقابل برداشت ہے،مٹھی بھر لوگ احتجاج اور شرارت پر تلے ہوتے ہیں ،میں یہ کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا کہ عام آدمی ہسپتالو ںمیں علاج کیلئے مارا مارا پھرے،ڈاکٹرز، دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے آگے آئیں ،میں آج بھی انہیں گلے لگاؤں گا، ینگ ڈاکٹرز کی اکثریت حقیقی مسیحا ہیں ،آئیں دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں،انکے زخموں پر مرہم رکھیں، اللہ سے عہد کریں کہ شعبہ صحت میں انقلاب لائیں گے ، ماضی دفن کردیں گے قوم کو اپنا حق چاہیے اور یہ حق دلانے کے لئے میں ہر حد تک جاؤں گا،وزیر اعلیٰ پنجاب کا معاہدوں کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 29 اپریل 2017 21:17

پنجاب حکومت اور رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے مابین ہیلتھ کیئرسسٹم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2017ء) پنجاب حکومت اور رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے مابین ہفتہ کو ماڈل ٹاؤن میںہیلتھ کیئرسسٹم کی بہتری کے حوالے سے معاہدوں پر دستخط کئے گئی- وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھی-معاہدے کی رو سے لاہور کے مضافات مناواں، رائے ونڈ، سبزہ زار اور کاہنہ میںتعمیر ہونے والے چار ہسپتالوں کورجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حوالے کیا جا رہا ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میںبلڈ ٹرانسفیوژن سنٹرز (انتقال خون مراکز)کی مینجمنٹ بھی رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حوالے کی جا رہی ہے -رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ ان منصوبوں کو انڈس ہسپتال کے ذریعے چلائے گا- معاہدو ںپر پنجاب کے سیکرٹریز صحت جبکہ رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حکام نے دستخط کئی- وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے دوران محکمہ صحت کی ٹیم اوررجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ اور انڈس ہسپتال کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے لئے یہ شاندار معاہدے ہوئے ہیں - پنجاب حکومت نے بہاولپور اور ملتان میں انتقال خون مراکز کے قیام کے حوالے سے جرمنی کی حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اور ان سنٹرز پر 32 کروڑ روپے لاگت آئی ہے اور آج معاہدے کے تحت یہ سنٹرز رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ اور انڈس ہسپتال کے حوالے کئے جا رہے ہیں - انتقال خون مراکز بہاولپور اور ملتان کے ساتھ چھ چھ ہسپتال منسلک کئے جائیں گے اور ان سنٹرز کے فنکشنل ہونے سے خون کی سکریننگ کی بہترین سہولتیں میسر آئیں گی اور صحت مند خون مل سکے گا-انہوںنے کہا کہ بغیر سکریننگ خون فروخت کرنا ایک مکروہ کاروبار ہے - اس کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے - انہوںنے کہا کہ یہ ٹرسٹ مظفر گڑھ میں ترکی کے تعاون سے بنائے جانے والے ہسپتال کو بھی شاندار طریقے سے چلا رہا ہے - پنجاب حکومت نے 60 بستروں کے ہسپتال کو 120 بستروں تک بڑھایا اور اب اس ہسپتال میں پنجاب حکومت اپنے وسائل سے 250 بستروں کا مزید اضافہ کر رہی ہے -یہ ٹرسٹ مخیر حضرات پر مشتمل ہے اور حقیقی معنوں میں دکھی انسانیت کی بے پنا ہ خدمت کر رہا ہے - ملتان میں 150 بستروں پر مشتمل کڈنی سنٹر مکمل ہو چکا ہے اور رواں برس جون میں کڈنی سنٹر کی مینجمنٹ بھی یہ ٹرسٹ لے لے گا-انہوںنے کہا کہ رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ دکھی انسانیت کی خدمت کررہا ہے اور پنجاب حکومت کے ساتھ اس کا طے پانے والا معاہدہ خوش آئند ہے - انہوںنے کہا کہ لاہور میں مکمل ہونے والے مضافاتی ہسپتالوں کا انتظام طیب اردوان ٹرسٹ کے سپرد کیا گیا ہے جس کا واحد مقصد دکھی انسانیت کی خدمت ہے -مناواں میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال مئی جون ، رائے ونڈ میں 100 بستروں پر مشتمل اکتوبراور سبزہ زار میں 60 بستروں پر مشتمل ہسپتال جس میں توسیع کر کے 100 بستروں تک بڑھایا جائے گا جولائی میں یہ ٹرسٹ چلانا شروع کر دے گا جبکہ کاہنہ میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال زیر تعمیر ہے جبکہ لدھڑ میں یہ ٹرسٹ زچہ بچہ کا ہسپتال چلا رہا ہے - ان ہسپتالو ںکے مکمل ہونے سے لاہور کے مضافاتی علاقوں میں پانچ سو بستروں کا اضافہ ہو گا اور بڑے ہسپتالو ںپر بوجھ کم ہو گا- انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے عام آدمی کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے لیکن عام آدمی کو آج بھی ہسپتالوں میں وہ علاج معالجہ نہیں ملتا جو اس کا حق ہے - پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے ہسپتال بنائے ہیں اور اس سرمایہ کاری کے ثمرات ہر صورت عام آدمی تک پہنچنے چاہئیں-اربوں کی سرمایہ کاری کے باوجود ہسپتالو ںمیں ڈاکٹر موجود نہ ہوں اور مریض کو فرش پر لٹایا جائے یہ ناقابل برداشت ہے - یہ رویہ کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا اور میں یہ کبھی برداشت کروں گا - عام آدمی کو علاج معالجہ چاہیے - پاکستان میں بے پناہ اچھے سینئر اور ینگ ڈاکٹرز اور بہترین نرسیں موجود ہیں - لیکن مٹھی بھر لوگ احتجاج اور شرارت پر تلے ہوتے ہیں - میں یہ کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا کہ عام آدمی ہسپتالو ںمیں علاج کے لئے مارا مارا پھرے اور وی آئی پی کو ہر طرح کی سہولت ملے - ڈاکٹرز میرے بھائیو ںکی طرح ہیں اور مسیحائی کرنے والے امانت اور دیانت کے ساتھ اپنا فرض نبھا رہے ہیں ،یہ میرے سروں کے تاج ہیں -پتہ اس وقت چلتا ہے جب بغیر دوائی یا بغیر علاج معالجہ کسی کی والدہ دنیا سے چلی جائی- میں نے بہت کوشش کی لیکن جب کوئی راستہ دکھائی نہ دیا تو ان نیک لوگوں نے میرا ساتھ دیااور مجھے اپنا راستہ بدلنا پڑا- میری اب بھی ڈاکٹرز سے اپیل ہے کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے آگے آئیں اور عز م اور حوصلے کے ساتھ ہیلتھ کیئر سسٹم کو خوب سے خوب تر بنانے میں اپنی تمام توانائیاں صرف کریں - میں آج بھی انہیں گلے لگاؤں گا- انہوںنے کہا کہ قوم کے خون پسینے کی کمائی کو ضائع کرنا گناہ ہے اور میں یہ کسی صورت نہیں ہونے دوں گا- انہوںنے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کی اکثریت حقیقی مسیحا ہیں -میری پروفیسروں ، ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف سے دردمندانہ اپیل ہے کہ وہ آگے بڑھ کر دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں اوران کی خدمت کے لئے اپنے فرائض محنت اور دیانتداری کے ساتھ سرانجام دیں - میں مسیحاؤں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر دکھی انسانیت کی خدمت کریں اور ان کے سر پر دست شفقت رکھیں اور اپنے بچوں کی طرح ان سے سلوک کریں - انہوںنے کہا کہ دکھی انسانیت کی بھرپورخدمت کرنے والے ہمارے سروں کے تاج ہیں جبکہ غریب عوام پر اپنے احتجاج کے ذریعے ہسپتالوں کے دروازے بند کرنے والے مٹھی بھر عناصر کا سوشل بائیکاٹ کریں، خدا راہ ان مٹھی بھر لوگوں کو دکھی انسانیت سے مت کھیلنے کی اجازت دیں- انہوںنے کہا کہ حکومت نے لاہور کے مضافاتی علاقو ںمیں چار ہسپتال قائم کئے ہیں جن کا انتظام رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کو دیا جا رہا ہے ، لوگ کہتے ہیں کہ شہباز شریف پرائیویٹائزیشن کی جانب بڑھ رہے ہیں ، میں انہیں بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہسپتالوں کا انتظام اپنی ذات کے لئے ٹرسٹ کونہیں دے رہا اور نہ ہی اس کا مقصد کسی کی تضحیک کرنا ہے - ان ہسپتالوں کے انتظام ٹرسٹ کے حوالے کرنے کا واحد مقصد دکھی انسانیت کی خدمت ہے تا کہ عام آدمی بیواؤں اور بچوں کو علاج کے لئے ہسپتالوں کے دھکے نہ کھانے پڑیں- اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود اگر ہسپتالوں میں ڈاکٹر موجود نہ ہوں، مشینری خراب ہواور عام آدمی علاج کیلئے دھکے کھانے پر مجبور ہواور میں خادم اعلی بن کر یہ تماشا دیکھتا رہا ہوں - مجھے یہ کسی صورت گوارہ نہیں اور نہ ہی یہ برداشت کیا جائے گا- انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار بے پناہ اچھے ڈاکٹرز، نرسیں اور پیرامیڈیکل سٹاف موجود ہے جو اپنے فرائض بہترین طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں لیکن مٹھی بھر ایسے نوجوان ڈاکٹربھی موجود ہیں جو اپنے احتجاج کے ذریعے غریب عوام پر علاج معالجہ کے دروازے بند کر دیتے ہیں اور مریض ہسپتالوں کے چکر کاٹ کر دم توڑ دیتا ہے - نوجوان ڈاکٹرز میرے بھائی ہیں انہیں احتجاج کی بجائے مسیحائی کا فرض نبھانا چاہیے - ان کا تعلق شیوہ پیغمبری سے ہے اور انہیں دکھی انسانیت کی خدمت کر کے ان کی دعائیں لینی چاہئیں- اگر ہسپتالوں میں عام آدمی کو دھکے نہ پڑیں تو مجھے بھی ہسپتالوں کا انتظام ٹرسٹ کے حوالے نہ کرنا پڑی- مجھے مجبورا یہ راستہ اپنانا پڑا ہے - اس لئے میری آپ سے درخواست ہے کہ صحت مندانہ مقابلے کی فضا میں آپ بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور دکھی انسانیت کی خدمت بڑھ چڑھ کر کریں - ہسپتالوں کے قیام پر کی گئی سرمایہ کاری قوم کا پیسہ ہے اور غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی انہیں سہولتیں فراہم کرنے پر ہی لگنی چاہیی- اگر غریب قوم کی اس دولت کو احتجاج اور ہسپتال بند کر کے ضائع کیا جائے تو اس سے بڑا گناہ اور کوئی نہیں - انہوںنے کہا کہ ملتان کے کڈنی سنٹر کا سٹے آرڈر حاصل کیا گیا لیکن میں اپنی لیگل ٹیم اور عدالت کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی بدولت سٹے آرڈر خارج ہوا ہے - اگر سٹے آرڈر کی بدولت یہ ہسپتال بند ہوتا تو دکھی انسانیت کا نقصان ہوتا - انہوںنے کہا کہ کیوبا نے طبی سہولتوں کو اہمیت دی اور آج کیوبا میں بہترین ہیلتھ کیئر سسٹم موجود ہے - اسی طرح ترکی اور ملائشیا کے ہیلتھ کیئر سسٹم کے ماڈل شاندار ہیں - انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کو تو علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں میسر ہوں جبکہ غریب بنیادی طبی سہولتوںکے لئے دھکے کھائیں یہ کسی صورت قائد اور اقبال کا پاکستان نہیں ہو سکتا - قوم کو اپنا حق چاہیے اور یہ حق دلانے کے لئے میں ہر حد تک جاؤں گا- انہوںنے کہا کہ رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ منافع نہیںکما رہا بلکہ دکھی انسانیت کومفت علاج معالجہ فراہم کر رہا ہے اس لئے میری ڈاکٹروں سے التجا ہے کہ آپ سب حقیقی مسیحا بنیں اور اپنی سوچ بدلیں اور وہی کردار ادا کریں جو 60 اور 70 کی دہائی میں ڈاکٹرز ادا کرتے رہے ہیں-آئیں دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں اور ان کی آنکھوں کے آنسو پونچھیں اور ان کے زخموں پر مرہم رکھیں-آئیں اللہ تعالی سے عہد کریں کہ دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے صحت کے شعبہ میں انقلاب لیکر آئیں گے اور ماضی کو دفن کردیں گے - آپ اللہ تعالی کو راضی کرنے اور دکھی انسانیت کی دعائیں لینے کے لئے حقیقی مسیحا بن کر مسیحائی کر کے دکھائیں گے - انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے یہ فوائد کا کثیر الجہت میکنزم تیار کیا ہے اور ہم نے خوب سے خوب تر کی تلاش جاری رکھنی ہے - انہوں نے کہا کہ عوام کو بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی میرا مشن ہے اور اس مشن کی تکمیل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی- اللہ تعالی کی رضا کے حصول اور خلق خدا کی دعاؤں کیلئے کروڑوں لوگوں کو مسیحائی کر کے دکھائیں گے - پاکستان اتنی قربانیوں کے بعد اس لئے نہیں بنا کہ یہاں پر عذاب آتے رہیں - پاکستان اس لئے حاصل کیا گیا ہے کہ حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنتا اور یہ اس وقت ہو گا جب ہم سب مل کر محنت ، دیانت اور امانت کے ساتھ کام کریں گے اور اپنی ذات سے بالا تر ہو کر ملک کی خدمت کریں گے - انشاء اللہ پاکستان عظیم ملک بنے گا -صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر ، مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، چیئرمین ریجنل بورڈ انڈس میاں ایم احسان اور متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی-