جنوبی وزیرستان ، فاٹا کے قبائلی وادی کانی گرم میں مردم شماری کے دوران سب سے بڑا بلاک بنانے کا انکشاف

تیس ہزار آبادی پر مشتمل صدیوں پرانہ شہر کو ایک بلاک بناکر اس پر صرف ایک ٹیچر کی ڈیوٹی لگا دی گئی ْ عوامی حلقوں کاآئندہ کے لئے کانیگرم کے ہرگائوں سے علیحدہ علیحیدہ بلاک بنانے کا مطالبہ۔

ہفتہ 29 اپریل 2017 20:51

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2017ء) فاٹا کے قبائلی علاقہ جنوبی وزیرستان ایجنسی کے وادی کانی گرم میں مردم شماری کے دوران سب سے بڑا بلاک بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔تیس ہزار آبادی پر مشتمل صدیوں پرانہ شہر کو ایک بلاک بناکر اس پر صرف ایک ٹیچر کی ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔جبکہ قانون کے مطابق ایک بلاک ایک ہزار سے لیکر پندرہ سو ابادی پر مشتمل ہوتا ہے۔

سرکاری زرائع کے مطابق فاٹا کے قبائلی علاقہ جنوبی وزیرستان کے تحصیل لدھا کے وادی کانی گرم میں خانہ شماری و مردم شماری کے دوران معلوم ہوا ہے کہ یہاں پر تیس ہزار آبادی کے لئے ایک بلاک بنا دیاگیا ہے۔جب کہ قانون کے مطابق ایک بلاک ایک ہزار سے لیکر پندرہ سو تک آبادی پر مشتمل ہوتا ہے۔جوکہ کانی گرم کے قبائل کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہے ۔

(جاری ہے)

اس آبادی کے لئے صرف ایک ٹیچر کی ڈیوٹی لگادی گئی ہے۔کانی گرم کے سرکردہ قبائلی راہنماملک عرفان الدین برکی نے جب مقامی انتظامیہ سے سٹاف کی تعداد زیادہ کرنے کی التجاء کی ۔تو جواب دیاگیا کہ اس کی تعیناتی اسلام آباد سے کرادی گئی ہے۔جو سکول ٹیچر ڈیوٹی پر لگا دیا گیا ہے اس کی کارکردگی سے بھی مقامی لوگ مطمئن نہیں ہیں۔ دو بڑے بلاک کانیگرم نمبر2 اور3 ہیں۔

کانیگرم 2 تقریبا تیس ہزار افراد پر مشتمل ہے۔جو مندرجہ زیل علاقوں پر مشتمل ہے۔1 خضر۔2 برخ۔3 تورہ تیژہ ۔4۔لوئر منجی5 اپر منجی۔6داڑہ۔7۔لوہر بازار8اپر بازار۔9درمیانی علاقہ،۔10خنڈاو۔11۔منڈی۔12ڈیبا۔13لونڈی۔14عیدگاھ۔15کوڑکیتہ16پیران اباد (اپر کانیگرم کے دیگر علاقے۔ کانیگرم نمبر3 کی ابادی بھی دس ہزار کے لگ بگ ہیں۔جو مندرجہ زیل علاقوں پر مشتمل ھے۔

1 بیگہ2 نارہ 3 راغ۔4جمالیکی 5مورچہ کلے۔6تانک۔7 بابا 8 خضنانئی9 چلغیزی10مانذرہ۔11سیکندرہ 12۔سلے روغہ وغیرہ ۔ تعجب کی بات ہے کہ کانیگرم کی 25 یا 30 ہزار کی آبادی کیوں ایک یا دو بلاک میں تقسیم کیا ھے ۔ اب مردم شماری شروع ہے ور فا ٹا کے سب سے بڑے دونو بلاک کے لئیصرف ایک نامینیٹر تعینات کیاہے۔سوال یہ ہے کہ کیا ایک ٹیچر کے لئے اتنی بڑی ابادی کی تفصیلات کا اندراج ممکن ہی متعلقہ حکام کی توجہ بار بار اس مسلہ کی جانب مبزول کرانیکے باوجود ٹس سے مبلاک۔

ں ھوتی ۔ پولیٹیکل انتظامیہ ؛ ایجو کیشن ،پاک ارمی اور مردم شماری حکام سے عرض ہے کہ ان دونون بلاک کیلے 5 یا6 مقامی ٹیچرز کی فوری تعیناتی کے احکامات صادر فر مائیں۔تب مسلہ حل ھوگا ورنہ کانیگرم کی مردم شماری ادھوری رہ جائیگی۔آئندہ کے لئے کانیگرم کے ہرگاھوں سے علیحدہ علیحیدہ بلاک بنایا جائے۔