نواز شریف سیکیورٹی رسک،مفادات دیار غیر میں ہیں ، نیوز لیکس کے ذمہ دار وزیر اعظم بکروں کی قربانی دیکر جان چھڑانا چاہتے ہیں ، وزیر اعظم بے قصور ہوتے تو ذمہ داروں کو سزا دینے میں لیت و لعل سے کام نہ لیتے

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کا نیوز لیکس کے حوالے سے رپورٹ ردعمل کااظہار

ہفتہ 29 اپریل 2017 20:43

نواز شریف سیکیورٹی رسک،مفادات دیار غیر میں ہیں ،  نیوز لیکس کے ذمہ دار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے نیوز لیکس کے حوالے سے حکومت کے اقدام اور فوج کے ردعمل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے حوالے سے شریف حکومت کا مجرمانہ کردار ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گیا ہے،متنازعہ خبر کے پیچھے کوئی اور نہیں وزیر اعظم خود ہیں،وزیر اعظم بے قصور ہوتے تو رپورٹ آنے میں اتنی تاخیر ہوتی اور نہ ذمہ داروں کو سزا دینے کے حوالے سے لیت و لعل سے کام لیا جاتا ،انہیں علم ہے کسی بکرے پر تیز چھری چلائی تو وہ ماسٹر مائنڈ کا نام اُگل دے گا ۔

اسلام آباد میڈیا سیل کے مطابق ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ نواز شریف سیکیورٹی رسک ہیں،انکے مفادات دیار غیر میں ہیں،نواز شریف کے معاشی قومی جرائم سے صرف نظر کرنے والے ملک و قوم کو بڑی مصیبت سے دوچار کر دیں گے، مکمل سفارشات پر عمل نہ کر کے حکومت نے ایک اور جرم کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بکروں کی قربانی دے کراپنی کھال بچانا شریف برادران کا طریقہ واردات ہے ،اب وقت آ گیا ہے کہ بکروں کی ماں کو کٹہرے میں لایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم حلف اٹھاتے وقت قومی رازوں کے تحفظ کا بھی حلف اٹھاتا ہے اور حلف کی خلاف ورزی کی سزا نا اہلی ہے اور وزیر اعظم اس نا اہلی کے مرتکب ہو چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے خلاف اقدام کسی اور ملک میں ہوا ہوتا تو ذمہ داروں کی لاشیں پھانسی کے پھندوں پر جھول رہی ہوتیں،جس ملک کی سیکیورٹی غیر محفوظ ہو وہ ملک ترقی کیسے کر سکتا ہے انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ای اینڈ ڈی رولز 1973(ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن) کے تحت ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا اعلان حکومت کا سنگین مذاق ہے اس ایکٹ کے تحت سرکاری ملازموں کے خلاف ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوتی ہے ،یہ ڈسپلن نہیں قومی سلامتی کے ساتھ کھیلنے کی واردات ہے اور یہ واردات وزیر اعظم ہائوس کے اندر سے ہوئی اور اسکے ماسٹر مائنڈ وزیر اعظم خود ہیں ۔

دیکھتے ہیں سلامتی کے ساتھ کھیلنے والوں کا محاسبہ کب اور کس طرح ہوتا ہے ۔