عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل ہونیوالے طالبعلم مشال خان کیلئے تعزیتی ریفرنس کاانعقاد

شرکاء کا ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالت میں کروانے کا مطالبہ

ہفتہ 29 اپریل 2017 20:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2017ء) عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے طالب علم مشال خان کیلئے تعزیتی ریفرنس، شرکاء نے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالت میں کروانے کا مطالبہ کردیا ۔ پشاورپریس کلب میں ہونے والے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قایداعظم یونیورسٹی کے پروفیسر فرزانہ باری ،کامریڈ لعل خان،اولسی تحریک کے بانی ڈاکٹر سید عالم مسعود و دیگر نے کہا کہ مشال خان کا قتل ایک سوچ کی قتل ہے انہوں نے نظریات کو قتل کرنے کی کوشش کی ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہونگے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مشال خان نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف جدجہدشروع کی تھی وہ کہتاتھا کہ یونیورسٹی میں فیسیں زیادہ ہے جبکہ دوسرے یونیورسٹی میں کم ہے اور دوسرایہ کہ مستقل وائس چانسلر نہ ہونے پرآوازاٹھای تھی جس کی وجہ سے اسے قتل کیا گیا یہ جدوجہد اس کی موت کا باعث بنا کیونکہ یہاں پر چور کو چور کہنا جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسطرح سوچ رکھنے والے مذہب کو ٹول کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ ہجوم کی جانب سے ہمارے ہاں جوبھی قتل ہواسکوسزا نہیں ملتی۔ اگر ایک کو سزا ملی تو آئندہ اسطرح نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :