مودی اسرائیل، افغانستان اور بنگلا دیش کے ساتھ مل کر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کررہا ہے، سفارتکاری میں ذاتی نہیں، ملکی مفادات ترجیح ہونے چاہئیں، سجن جندال کی وزیر اعظم سے خفیہ ملاقات پر قوم کو اعتماد میں لیا جائے،

صدر جمعیت علما پاکستان لاہور پیر اعجا ز احمد ہاشمی کی وفود سے گفتگو

ہفتہ 29 اپریل 2017 20:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2017ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجا ز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ بھارتی کاروباری شخصیت سجن جندال کی وزیر اعظم سے خفیہ ملاقات پر حکومت کو سرکاری طور پر تفصیلات قو م کے سامنے رکھنی چاہیں، پہلے سے شک و شبہات اورافواہوں کی زد میںجاری موجود معاملات کو مزید خراب ہونے سے بچایا جائے،یہ خود وزیر اعظم کی ذات کے لئے بھی بہتر ہوگاکہ وہ چپ کا روزہ توڑدیں،بیک ڈور ڈ پلومیسی کے قواعد وضوابط اور آئینی اور قانونی تقاضوں کے تحت ہونی چاہیے۔

ملکی سلامتی اور سفارتکاری میں ذاتی نہیں، ملکی مفادات ترجیح ہونے چاہئیں۔وہ ہفتے کو مختلف فود سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر مظالم جاری رکھے ہوئے ہے،نریندر مودی اسرائیل، افغانستان اور بنگلا دیش کے ساتھ مل کر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کررہا ہے۔

(جاری ہے)

طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے انکشافات اور بھارتی جاسوس کلبھوشن کے اعترافات کے بعد کچھ خفیہ نہیں رہ گیا کہ ہندوستان پاکستان کے خلاف گھناونی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

اس پر حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ وزیر اعظم کلبھوشن کے معاملے میں بھی خاموش رہے ہیں،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی کچھ بولنے کی جرات نہ کرسکے اور افواہیں یہ بھی ہیں کہ میاں نواز شریف کے کاروباری مفادات ملکی مفادات میں آڑے آرہے ہیں۔جس کی وجہ سے پہلے مودی لاہور اچانک دسمبر 2015ء کو جاتی عمرہ پہنچے، تو اس وقت بھی افواہیں پھیلی تھیں۔جس پر حکومت کی طر ف سے ابھی تک کوئی لب کشائی نہیں کی گئی۔جے یو پی کے سربراہ نے کہا کہ ملکی سلامتی اور سفارت کاری پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ شفافیت ضروری ہے۔