آزاکشمیر بھر میں اساتذہ کے انتقامی تبادلوں کاجھکڑ چل رہا ہے ‘ تعلیمی نظام ٹھپ ہوچکا ہے‘ مرد اساتذہ کے ساتھ ساتھ اب خواتین اساتذہ کو بھی نہیں بخشا گیا ‘ وزیراعظم اتنا انتقام لیں جتنا کل برداشت کرسکیں

پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نائب صدر وسابق وزیر حکومت چوہدری پرویز اشرف کی بات چیت

ہفتہ 29 اپریل 2017 18:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نائب صدر وسابق وزیر حکومت چوہدری پرویز اشرف نے کہا ہے کہ آزاکشمیر بھر میں اساتذہ کے انتقامی تبادلوں کاجھکڑ چل رہا ہے ۔ تعلیمی نظام ٹھپ ہوچکا ہے ۔ مرد اساتذہ کے ساتھ ساتھ اب خواتین اساتذہ کو بھی نہیں بخشا گیا ۔ وزیراعظم اتنا انتقام لیں جتنا کل برداشت کرسکیں۔

گڈ گورننس اور نئی تعلیمی پالیسی کے نام پر تعلیمی نظام تباہ وبرباد کردیاگیاہے۔ وہ آج یہاں مختلف وفود سے بات چیت کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر بھر اور خصوصاً ضلع بھمبر وبرنالہ میں انتقامی تبادلوں کا سلسلہ عروج پر ہے ۔ تبادلوں کے ریٹ لگے ہوئے ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ، اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کے اساتذہ کو دور دراز علاقوں میں تبادلہ کیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

ایک اندھیر نگری مچی ہوئی ہے ۔ اسمبلی میں اپوزیشن کو دیوار سے لگا کر یکطرفہ قانون سازی کی جارہی ہے ۔ گڈ گورننس کانعرہ لگانے والوں نے 9ماہ کے دوران ہی آزادکشمیر میں لاقانونیت اور گڈ گورننس کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر بھر میں ملازمین تنخواہوں کیلئے سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں ۔ تمام ادارے تباہ ہوچکے ہیں ایک خاندان کی حکومت قائم ہے ، پاکستان میں نئے انتخابات کے ساتھ ساتھ آزادکشمیر میں بھی نئے انتخابات کروائے جائیں ، مسلم لیگ ن نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں ایک طے شدہ منصوبے کے تحت دھاندلی کے ذریعے اپنی حکومتیں بنوائیں تاکہ تقسیم کشمیر کی راہ ہموار ہوسکے اس لئے اب ضروری ہو گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ساتھ آزادکشمیر میں بھی نئے انتخابات کروائے جائیں یہ حکومت ناکام ہوچکی ہے ۔

اور عوام کا اس حکومت پر کوئی اعتماد نہیں رہا ۔ حکومت عوامی خدمت کیلئے ہوتی ہے ۔ نہ کہ عوام کومشکلات میں ڈالنے کیلئے ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ آزادکشمیر بھر میں کئے گئے انتقامی تبادلہ جات منسوخ کئے جائیں ۔ مظفرآباد اور سری نگر میں ایک طرح کا نظام نافذ نہ کیاجائے ۔ اپوزیشن پر لاٹھی چارج اور ان کی گرفتاری مجرمانہ فعل ہے ۔ حکومت اپوزیشن کو دیوار سے نہ لگائے ایسا نہ ہو کہ کل اس حکومت کو بھی اس سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ جس طرح پاکستان میں نوازشریف کی حکومت جانا ٹھہر گیا ہے اسی طرح آزادکشمیر میں بھی حکومت کا جانا ٹھہر چکا ہے ۔