حکومت لائیواسٹاک کو فروغ دینے کیلئے بجٹ میں بہت بڑی رقم مختلف نوعیت کے منصوبوں پر خرچ کررہی ہے

صوبائی مشیر حیوانات جنگلات و ماحولیات عبیداللہ جان

ہفتہ 29 اپریل 2017 17:23

لورالائی۔29اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2017ء) پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری و صوبائی مشیر حیوانات جنگلات و ماحولیات عبیداللہ جان بابت لالہ ، ڈپٹی ڈائریکڑ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ ڈاکٹر خالقداد ملازئی ، ڈاکٹر نجیب ، ڈاکٹر باری نے کہا ہے کہ مالداری کے شعبے کو فروغ دیے بغیر معاشی ترقی کاخواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کل آبادی کا پچاسی فیصد دار و مدار مالداری سے وابستہ ہے۔ یہ بات انہوں نے کلی وٹگان میں لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ لورالائی کی طر ف لگے گئے مالداروں کیلئے میڈیکل کیمپ کے افتتا ح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے مویشوں کو ویکسین لگا کر اور دوائی پلا کرافتتا ح کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے کہاکہ حکومت لائیوسٹاک کو فروغ دینے کیلئے بجٹ میں بہت بڑی رقم مختلف نوعیت کے منصوبوں پر خرچ کررہی ہے۔

پولٹری اور ڈیری کے شعبوں کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ بے روز گاری اور غربت کے خاتمے میں مالداری کا نہایت اہم کردار ہے جس کوکسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ پولٹری اور ڈیری کے مختلف پروجیکٹس شروع کیے جارہے ہیں۔ جس کا دائرہ کار پورے صوبے تک بڑھایا جارہا ہے۔ انہوں ںنے کہا کہ گذشتہ خشک سالی سے صوبے کے چالیس لاکھ مویشی ہلاک ہوئے جس سے مالدار طبقہ محنت مزدوری پر مجبور ہوکر اندرون ملک نکل مکانی پر مجبور ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مالداروں کو مویشی کی دیکھ بھال کا خصوصی طور پر خیال رکھنا چاہیے مختلف بیماریوں کے تدارک کیلئے محکمہ کے ڈاکٹرزسے ضروری مشورہ کرنا چاہیے احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر رکھ کر مویشوں کی اچھی افزائش نسل بڑھانی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض بیماریا ں جانوروں سے انسانوں اور انسانوں سے جانوروں کو منتقل ہوسکتی ہیں جوکہ بلا آخرجان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اچھا اور صحت مند گوشت ایک صحت مند جسم کیلئے ضروری ہے۔ بیمار جانداروں کے گوشت سے ہم بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی نسل کے مویشوں سے ہمارا ملک ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے۔ آسڑیلیا نے مالدرای کے شعبے کو فروغ دیکر معاشی ترقی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کے رہنے سہنے کے مقامات کو صاف اورسپرے کرا کر چیچڑز کا خاتمہ کرسکتے ہیں ۔مالدار خوشحال اور معاشی طور پر مستحکم ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :