شفافیت کیلئے مانیٹرنگ ونگ تشکیل دیدیا ،پوری قوم کی نظریں الیکشن کمیشن ‘ آئندہ عام انتخابات پر ہیں،سر خرو ہوں گے‘ چیف الیکشن کمشنر

افسران حلقہ بندی کے کام کیلئے تیار ی کرلیں،صوبائی الیکشن کمشنرز کو ضرورت کے مطابق اعلیٰ معیار کا الیکشن میٹرل خریدنے کے اختیارات دیدئیے نئے قانون کے تحت پولنگ سٹاف کو الیکشن کمیشن کے تابع کیا جا رہا ہے ،ا نتظامی و معاشی خود مختاری بھی حاصل ہونیوالی ہے‘ سردار محمد رضا خان ریجنل ،ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کو آر اوز عدلیہ سے لینے کی تجویز بھی دی گئی

ہفتہ 29 اپریل 2017 17:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2017ء) چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا خان نے کہاہے کہ پوری قوم کی نظریں الیکشن کمیشن اور 2018ء کے عام انتخابات پر ہیں اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سر خرو ہوں گے،عام انتخابات کو مزید شفاف بنانے کے لئے باقاعدہ مانیٹرنگ ونگ تشکیل دیا گیا ہے جو ہر مرحلے میں ہر جگہ بھرپور مانیٹرنگ کرے گا اور اپنی رپورٹ فوری طو رپر الیکشن کمیشن کو دے گا،مردم شماری کا مرحلہ مکمل ہونے پر ہماری ذمہ داری بھی شروع ہونے والی ہے اور الیکشن کمیشن کے افسران حلقہ بندی کے کام کے لئے آپ خود کو ذہنی طور پر تیار کرلیں،الیکشن میٹریل کو ڈی سنٹرالائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تمام صوبائی الیکشن کمشنرز کو اپنی ضرورت کے مطابق اعلیٰ معیار کا الیکشن میٹرل خریدنے کے اختیارات دیدئیے گئے ہیں ،نئے قانون کے تحت پولنگ اسٹاف کو الیکشن کمیشن کے تابع کیا جا رہا ہے ،ا نتظامی اور معاشی خود مختاری بھی حاصل ہونے والی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں ریجنل اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کو آر اوز عدلیہ سے لینے کی تجویز بھی دی گئی ۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا خان کا مزید کہنا تھاکہ مجھے از حد خوشی ہو رہی ہے کہ میں صوبہ پنجاب میں آپ کے ساتھ ہوں اوور یہ میری دلی خواہش تھی اور وقت کے ضرورت بھی کہ میں تمام صوبوں کے اپنے افسران سے بذات خود ملوں اور بالمشافہ بات چیت کروں کیونکہ ہم عام انتخابات 2018ء کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں اور اس سلسلہ میں ہم بھرپور تیاری کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں حکومت کی توجہ الیکشن کمیشن کے ملازمین کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو کہ نہایت لگن سے اپنا قومی فریضہ نبھارہے ہیں ۔ دوسرے محکموں کی طرح الیکشن کے ملازمین کا بھی حق ہے کہ ان کی تنخواہوں میں فی الفور خاطر خواہ اضافہ کیا جائے میں حکومت سے اس موقع پر پرزور اپیل کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن اور جوڈیشل کمیشن کی طرف سے کچھ تحفظات سامنے آئے جس میں افسران اور پولنگ اسٹاف کی ٹریننگ پر خدشات کا اظہار کیا گیا تھا اس کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک جامع حکمت عملی مرتب کی ہے جس میں اہم نکات میں افسران اور پولنگ اسٹاف کی تربیت بھی شامل ہے اس کے ساتھ ساتھ وفاقی الیکشن اکیڈمی بھی بنا دی گئی ہے جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تمام افسران کی ٹریننگ کا سلسلہ چند ماہ سے مستقبل بنیادوں پر شروع ہے اور آئندہ آنے والے انتخابات تک چلتا رہے گا ۔

اس کے فوائد نظر آنا شروع ہو گئے ہیں جس میںسینئر افسران کے ساتھ ساتھ جونیئر افسران کو بھی شامل کیا جارہا ہے اور صوبائی الیکشن کمشنرز کو اس سلسلہ میں ہدایات دی جاتی ہیں کہ وہ جونیئر افسران اور اسٹاف کی ٹریننگ پر توجہ دیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات 2018ء کے لئے اپنے اپنے ضلع میں تمام اہل سرکاری ملازمین کا ڈیٹا جلد از جلد مکمل کر کے بھجوا دیں تاکہ جولائی 2017ء سے ان کی بروقت اور جامع ٹریننگ کا سلسلہ شروع کیا جا سکے اور بروقت یہ ضروری کام سر انجام تک پہنچا سکے ۔

ملک کے تمام پولنگ اسٹیشنز ( جی آئی ایس ) سروے کا کام تقریباً مکمل کر لیا ہے ۔ آئندہ عام انتخابات کو مزید شفاف بنانے کے لئے ایک باقاعدہ مانیٹرنگ ونگ تشکیل دی ہے جو الیکشن کمیشن کے ہر مرحلے میں ہر جگہ بھرپور مانیٹرنگ کرے گا اور اپنی رپورٹ فوری طو رپر الیکشن کمیشن کو دے گا۔ ریجنل الیکشن کمشنر کا ڈویژن کی سطح پر اس میں کلیدی کردار ہوگا۔

جن اضلاع کے علاقوں کی انتخابی فہرست میں خواتین کے ووٹ مردوں کی نسبت کم ہیں ان پر بھی کام کیا جائے تاکہ وہ جلد از جلد ووٹ لسٹ میں شامل ہو سکیں ۔ اس سلسلہ میں نادرا سے رجوع کیا ہے نادرا پہلے ہی ان خواتین کو شناختی کارڈ فراہم کرے گا اور الیکشن کمیشن ان کو ووٹر لسٹ میں شامل کرنے کے لئے اقدامات کرے ، عنقریب ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کا کام بھی شروع ہونے والا ہے اس کے لئے بھی آپ تیار کر لیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ نئے آنے والے قانون الیکشن 2017ء کے تحت رزلٹ مینجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس ) لازمی قرار دیا جا چکا ہے ، آ پ اس سسٹم کو سمجھیں اور اس کا الیکشن 2018ء میں بھرپور استعمال کریں ۔ الیکشن میٹریل کو ڈی سنٹرالائزکرنے کا فیصلہ کیا ہے،2014-18ء سٹریٹجک پلان کے تمام نکات کو سنجیدگی سے عملی جامہ پہنا رہے ہیں،یہ ایک جامع منصوبہ ہے اور اس کے تمام مقاصد پر عمل کر کے ہم نہ صرف الیکشن کمیشن کو ایک مضبوط ادارہ بنائیں گے بلکہ 2018ء کے عام انتخابات میں بھی اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پوری قوم کے سامنے سر خرو ہوں گے ۔

انہوںنے کہا کہ چاروں صوبوں میں ریجنل الیکشن کمشنرز و ضلعی الیکشن کمشنرز کے دفاتر تبدیل کیے جا رہے ہیں ، نئی عمارات لی جا رہی ہیں تاکہ وہ بہتر ماحول میں بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں ،اچھی گاڑیاں مہیا کی جا رہی ہیں اور آفس فرنیچر اور دوسر اسامان بھی تبدیل کیا جا رہا ہے ،ڈویژن کی سطح پر سٹرونگ روم اور سٹور بھی بنائے جا رہے ہیں ، ڈسٹرکٹ ووٹر ایجوکیشن کمیٹیوں کو بھی فعال کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں تمام صوبائی الیکشن کمشنرز کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں ۔

نئے قانون کے تحت پولنگ اسٹاف کو الیکشن کمیشن کے تابع کیا جا رہا ہے ،ا نتظامی اور معاشی خود مختاری بھی حاصل ہونے والی ہے ، تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز کو الیکشن کمیشن یعنی آپ کا اختیار حاصل ہو رہا ہے ۔ الیکشن کمیشن کے ان تمام اقدامات کا مقصدیہ ہے کہ تمام افسران جو کہ الیکشن کمیشن کی قوت ہیں آپ کو ایسی تمام سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ آپ خود اعتمادی سے آنے والے 2018ء کے انتخابات میں اپنا قومی فریضہ اس خوبی سے ادا کریں تاکہ آپ کا نام ہمیشہ روشن رہے اور لوگ آپ کی مثالیں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ آپ سے صرت اتنی گزارش کروں گا کہ 2018ء کے الیکشن کو آپ ایک چیلنج کے طور پر لیں اور اس کو شفاف اور کامیاب بنانے میں اپنی پوری توانائی صرف کر دیں ۔