کراچی،ملیرماروی گوٹھ میں دہشت گردوںکاپولیس پردستی بموںسے حملہ وفائرنگ ایک پولیس اہلکارشہیدایک زخمی

ہفتہ 29 اپریل 2017 16:48

کراچی،ملیرماروی گوٹھ میں دہشت گردوںکاپولیس پردستی بموںسے حملہ وفائرنگ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2017ء) ہفتہ کی صبح ملیرماروی گوٹھ میں مسلح دہشت گردوںکاپولیس پردستی بموںسے حملہ اورفائرنگ ایک پولیس اہلکارشہیدایک شدیدزخمی ہوگیا۔دستی بم برساتے اورفائرنگ کرتے ہوئے فرارہوگئے ،تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی صبح شاہ لطیف ٹائون تھانے کی حدودملیرماروی مکاچوک کے قریب اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے باشوگروپ کے اہم کارندوںکی موجودگی کی خفیہ اطلاع پرچھاپہ ماراتووہاںموجودملزمان نے پولیس اہلکاروںاورافسران پراندھادھندفائرنگ کردی جسکے نتیجے میں ایس ایچ این ڈرائیورفرحت عرف بھولاولدنثار شہیدجبکہ پولیس اہلکارسیدباقرحسین 3گولیاںلگنے سے شدیدزخمی ہوگیا،اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس فداحسین لغای کادونوںکوپولیس موبائل کے ذریعے اسپتال لے جایاگیا۔

(جاری ہے)

ملزمان کی فائرنگ کے بعدپولیس کی جانب سے بھی بھرپورجوابی کارروائی کی گئی ،ملزمان کی جانب سے دستی بم سے حملے ایس ایم جیز،ریپیٹرسمیت جدیداسلحہ سے حملہ کیاگیااورمذکورہ فائرنگ کی تڑتڑاہٹ اوردستی بم کے دھماکوںسے پوراعلاقہ مکین گھروںمیں محصور ہوکررہ گئے ۔پولیس کی جانب سے مزیدنفری بھی طلب کی گئی ۔اورملزمان کاچاروںاطراف گھیرائوںکرنے کی کوشش کی گئی لیکن ملزمان دستی بم حملے اورفائرنگ کرتے ہوئے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے ،پولیس کاکہنا ہے کہ مذکورہ مقابلہ 3گھنٹے سے زائد جاری رہاجسکی وجہ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔

اینٹی وائلنٹ کرائم سیل حکام کاکہنا ہے کہ باشوگروپ اورغفارجمالی کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملی تھی جس پرمذکورہ مقام پرچھاپہ ماراگیاتووہاںملزمان کی تعداد10سے زائد تھی جنہوںنے پولیس پردستی بموںاورجدیداسلحہ ،ایس ایم جیز،ریپیٹر،کلاشنکوف سے حملہ کردیااوراس حملے میں ایس ایچ اواے وی سی سی کاڈرائیورشہیدجبکہ پولیس اہلکاروںزخمی ہواہے ۔

اے وی سیس سی حکام کامزیدکہناتھاکہ باشوگروپ اورغفارجمالی کچھ عرصہ قبل سکھن تھانے میں گرفتاربھی ہوچکے ہیںاورسکھن تھانے کی پولیس کے ہاتھوںان کاایک ساتھی بھی ماراگیاہے اورباشوگروپ غفارجمالی سندھ پولیس کوقتل ،اقدام قتل ،بھتہ خوری ،اغوابرائے تاوان سمیت متعدسنگین وارداتوںمیں مطلوب ہیںاوراسکے علاوہ باشوگروپ بلوچستان میں بھی پولیس مقابلوں،پولیس پرحملوںسمیت متعددسنگین وارداتوںمیں ملوث رہے ہیںجن کیخلاف متعددمقدمات بھی بلوچستان میں درج ہیں،پولیس حکام کاکہناہے کہ واقعے کی مزیدتحقیقات کررہے ہیںاورجلدازجلدانہیں گرفتارکرلیاجائیگا۔

متعلقہ عنوان :