سندھ حکومت میں ایک بار پھر بیورو کریسی کا بحران شدت اختیار کرگیا

صوبے کے مختلف اداروں، ڈویژنوں اور خودمختار ریگولیٹریز میں اعلی عہدوں کے 415عہدے خالی ہونے سے انتظامی معاملات چلانا مشکل ہوگیا

ہفتہ 29 اپریل 2017 16:27

سندھ حکومت میں ایک بار پھر بیورو کریسی کا بحران شدت اختیار کرگیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2017ء) سندھ حکومت میں ایک بار پھر بیورو کریسی کا بحران شدت اختیار کرگیاہے، صوبے کے مختلف اداروں، ڈویژنوں اور خودمختار ریگولیٹریز میں اعلی عہدوں کے 415 عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں، جس وجہ سے انتظامی معاملات کو چلانا مشکل بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومتی ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے مختلف محکموں اور اداروں میں گریڈ 17 کے 200، گریڈ 18 کے 100، گریڈ 19 کے 70، گریڈ 20 کے 43 اور گریڈ 21 کے 2 عہدے خالی پڑے ہیں، جبکہ اداروں اور محکموں میں نان گزیٹڈ ملازمین کی ہزاروں آسامیاں خالی پڑی ہوئیں ہیں، جس وجہ سے کئی اداروں میں سخت انتظامی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

سندھ حکومت نے گزشتہ بجٹ میں اعلان کیا تھا کہ 20 ہزار نئی آسامیاں پیدا کرکے ہزاروں ملازمین کو نوکریاں فراہم کی جائیں گی، مگر ایک بار پھر سندھ میں ہزاروںعہدے خالی ہونے سے انتظامی امور چلانا مشکل بن گیا ہے، سندھ میں ڈاکٹرز اور اساتذہ کی قلت تو خود حکومت بھی تسلیم کرتی ہے، مگر اب ذرائع کے مطابق اعلی بیوروکریسی کے عہدے بھی کئی ماہ سے خالی ہیں۔ذرائع کے مطابق خالی پڑے ہوئے اعلی عہدے ایسے بھی ہیں، جنہیں ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا، جبکہ کچھ عہدوں کو خالی پڑے ہوئے 9 ماہ جبکہ درجنوں عہدوں کو 6 ماہ سے زائد کا وقت گزر گیاہے۔

متعلقہ عنوان :