وادی ناران میں 5 ماہ بعد سیاحتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں

سیاحوں کی آمد کا سلسلہ شروع ، ہوٹل اور کاروباری مراکز بحال ، گلیشئرز کو کاٹ کر شاہراہ کاغان کی بحالی کا کام جاری

ہفتہ 29 اپریل 2017 11:59

وادی ناران میں 5 ماہ بعد سیاحتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2017ء) وادی ناران میں 5 ماہ بعد سیاحتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں ، وادی ناران میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا، ہوٹل اور کاروباری مراکز بحال ہونا شروع ہو گئے۔ خوبصورتی سے مالا مال وادی کاغان کے سیاحتی مقام ناران میں پانچ ماہ بعد سیاحتی سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہو گئی ،ہوٹل ریسٹورنٹ دکانیں کھلنے لگی برف کے اونچے گلیشئرز کو کاٹ کر شاہراہ کاغان کو گلگت بلتستان کیلئے بحالی کا کام بھی جاری ہے،این ایچ اے کی بھاری مشینری کام میں مصروف ہے جبکہ گرمی کے ستائے سیاح جوق در جوق ناران شوگران آنا شروع ہو گئے ہیں،سردی کی لہر اب بھی وادی کاغان میں برقرار ہے پہاڑوں نے برف کی سفید چادر جبکہ میدانوں نے سر سبز ہو کر اپنا حسن دیکھانا شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے موسم سرما میں شدید برفباری پڑنے کے باعث وادی ناران میں نقل و حمل مشکل ہو جاتی ہے اور بہت سے راستے بند ہوجاتے ہیں، ناران اور کاغان جانے والی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردی جاتی ہے جبکہ سیاحوں کو ناران جانے سے روک کر شوگراں کی جانب منتقل کردیاجاتا ہے،شوگراں میں بھی شدید برفباری کی وجہ سے ہوٹل مالکان کی چاندی ہوجاتی ہے اور سیرو تفریح کے لئے آنے والے عوام سیاحت کے بجائے ہوٹل میں رہائش کو ترجیح دینے پر مجبورہوتے ہیں، استور، برزل ٹاپ، منی مرگ، تمری، گلیشائی، نیر ملک اور کالا پانی میں 4 فٹ برفباری کے باعث سردی کی شدت میں اتنا اضافہ ہوتا ہے کہ عوام گھروں سے باہر نکلنے میں بھی احتیاط سے کام لیتے ہیں۔

خیال رہے وادی کاغان ضلع مانسہرہ،خیبر پختونخوا کے شمال مشرق میں ایک خوبصورت وادی ہے،یہ اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا سے بہت سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیے ہوے ہے،مئی میں یہاں کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 11 اور کم از کم 3 درجہ سینٹی گریڈ رہتا ہے،جولائی کے وسط سے ستمبر کے اختتام تک ناران سے دریائے بابوسر کا راستہ کھلا رہتا ہے،برسات اور اس حسین وادی تک بالاکوٹ، ایبٹ آباد اور مانسہرہ سے باآسانی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :