تقریباً 5 ہزار گدھے کی کھالیں پکڑی گئی ہیں ، صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو

جمعہ 28 اپریل 2017 23:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2017ء)سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پکڑے جانے والی گدھے کی کھالوں ، اور ان کے گوشت زیر بحث آئے ۔ یہ دلچسپ صورت حال اس وقت پیدا ہوئی جب متحدہ قومی موومنٹ کے محمد دلاور قریشی نے گلستان جوہر کی ایک دکان سے گدھوں کی 4736 کھالوں کے پکڑے جانے کے حوالے سے سوال کیا اور کہا کہ حکومت اس حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے ۔

انہوں نے کہا کہ گدھوں کی کھالیں ملنا انتہائی تشویش ناک بات ہے ۔ اس لیے بھی کہ ایک کھال کی قیمت 25 ہزار روپے ہے اور گدھے کی قیمت ایک لاکھ سے تین لاکھ روپے تک کی ہے ۔ ایسے میں یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ اس کا مالک ایک سے تین لاکھ روپے تک کے گدھے کی کھال صرف 25ہزار میں فروخت کرے ۔ اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ گدھے کا گوشت ، اس کے سری پائے اور اس کے دیگر حصے بھی استعمال ہو رہے ہوں گے ۔

(جاری ہے)

یہ گوشت کہاں استعمال ہو رہا ہے ۔ یہ ایک بہت بڑا سوال ہے حکومت سندھ اپنی پالیسی واضح کرے ۔ صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کہ گوشت کس نے کھایا اور کس نے نہیں کھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی واضح ہے اور یہ بات بھی تشویش ناک ہے کہ تقریباً 5 ہزار گدھے کی کھالیں پکڑی گئی ہیں اور اس کو سندھ پولیس نے پکڑا ہے ۔ ایک چینی باشندے سمیت 7 افراد گرفتار کیے گئے ہیں ۔ سندھ حکومت نے انتہائی سخت اقدام کیے ہیں اور ہم نے سختی سے اس کا نوٹس لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک نے اس پر نظر رکھی ہوئی ہے اور سندھ اسمبلی نے تو خوراک اتھارٹی بھی بنائی ہے ۔ جلد اس کو فعال کیا جائے گا ۔