امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی ہدایت

ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی یوم احتجاج منایا گیا ،لورالائی سمیت مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے

جمعہ 28 اپریل 2017 23:24

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2017ء) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سنیٹرسراج الحق کی ہدایت پر بلوچستان بھر میں یو م احتجاج منایا گیادکی ،لورالائی سمیت مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ جماعت اسلامی کوئٹہ کے زیر اہتما م چمن پھاٹک کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ ہوا مظاہرین نے حکومت ،واپڈااورکیسکو کے خلاف پلے کارڈاُٹھارکھے اوران کے خلاف بھر پورنعرے بھی لگائے اس موقع پرمظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی،کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالکبیر شاکر،جماعت اسلامی یوتھ کے صوبائی صدر جمیل احمدمشوانی،ڈاکٹرعطاء الرحمان ،کمانڈرفضل محمد نورزئی نے کہا کہ بلوچستان کے زراعت ومعیشت کوتباہ کرنے کیلئے دیہاتوں میں بائیس شہروں دس گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

ملک میں سولہ ہزارمیگاواٹ بجلی دستیاب ہے اس میں بلوچستان کو ایک ہزاربجلی بھی نہیں دی جارہی ۔بلوچستان کے معیشت کا دارومدارزراعت پر ہے مگر زراعت کو بجلی کی لوڈشیڈنگ نے تباہ کردیا عوام کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں حکمرانوں نے ملک کے تمام اداروں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے قرضے ملک کے نام پر لیکر ہڑپ کیے گیے مگر ان کی ادائیگی کیلئے عوام پر ٹیکس لاگو کیے گیے بجلی بلز میں بدترین ٹیکس لگائے گیے اس کے باوجود صوبے کے بعض علاقوں میں 22گھنٹوں کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہیں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بھی دس سے بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہیں بل اداکرنے کے باوجود غریب عوام کے گھر،دکان ومحلے تاریکی میں ڈھوبے ہیں زرعی صوبہ بلوچستان معاشی طور پر تباہ ہوا ہے ہسپتال ،تعلیمی وکاروباری ادارے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے تباہی وبربادی کا منظر پیش کر رہاہے ۔

انہی حالات میں وی آئی پی علاقوں میں اب بھی لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی حالانکہ وہ نہ ٹیکس دیتے ہیں اور نہ بجلی کے بل جمع کرتے ہیں ۔جماعت اسلامی کے زیر اہتمام لورالائی ،دکی میں احتجاجی مظاہروں سے امیر جماعت اسلامی لورالائی نورالدین غلزئی،حاجی عبدالکریم کدیزئی ،محمد ولی ہوتک،محمد عظیم خروٹی ،فضل الرحمان ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دیہاتوں میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے وعدے سے ہی موجودہ نمائندے وحکومت وجود میں آئی ہے مگر کامیابی کے بعد وعدے بھول کیے جو لمحہ فکریہ ہے دیہاتوں میں بجلی ناپید ہوتی جارہی ہے حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے انہیں تاریکی میں دھکیل درہی ہے جماعت اسلامی نے ہر موقع پر عوامی مسائل ہر بھر پور آوازبلندکی ہیں ہم لوٹ مار کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے ۔

ناکام حکومت نے بجلی سمیت دیگر یوٹیلٹی بلز میں بھاری ٹیکس لگا کرعوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ شروع کیا ہے عوام اگر بیدار نہ ہوئے تو حکمران کرپشن میں ترقی جبکہ عوام بدحالی کی راہ پرگامزن ہوں گے سیلزٹیکس ،سرچارج ودیگر لوٹ مار کے ٹیکس عوا م سے نہ لیا جائے بجلی سستی کرتے ہوئے لوڈ شیڈنگ حکمرانوں سمیت عوام کیلئے بھی فوری طور پر ختم کریں وزارت پانی وبجلی ،نیپراعوام کی حالت پر رحم کھاتے ہوئے حکومتی لوٹ مار کی رقم عوام سے وصول کرنا بند کردیں ۔بجلی صارفین سالانہ بیس ارب روپے حکومتی لوٹ مار کے قرضوںکی مدمیں ادا کررہے ہیں اس کے باوجو دحکومت بجلی صارفین پر مزیدقرضوں کی ادائیگی کیلئے ٹیکس لگا رہے ہیں۔