کوئٹہ،صوبے میں موجود جنگلات کا تحفظ کے حوالے سے بروقت منصوبہ بندی اور جامع حکمت عملی کو اختیار کیا جائے ، محمد خان اچکزئی

جتنا درخت لگانا ضروری ہے اتنا ہی موجودہ درختوں کی دیکھ بھال کرنا بھی ضروری ہے،گورنر بلوچستان

جمعہ 28 اپریل 2017 23:24

کوئٹہ،صوبے میں موجود جنگلات کا تحفظ کے حوالے سے بروقت منصوبہ بندی اور ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2017ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبے میں موجود جنگلات کا تحفظ، آبی ذخائر کو بڑھانے اور نئے جنگلات ْ میں اضافہ کرنے کے حوالے سے بروقت منصوبہ بندی اور جامع حکمت عملی کو اختیار کیا جائے تاکہ یہاں پائے جانے والے حیوانات ونباتات کا مکمل تحفظ ہوسکے۔۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ پشاور کے زیرتربیت آفیسران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس کی قیادت پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ پشاور کے ڈائریکٹر جنرل حاکم شاہ کررہے تھے۔

اس موقع پر گورنر نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی اور ماحولیاتی استحکام کے لئے وہاں کے کل رقبے میں 25فیصد رقبے پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود زرخیزی اور درختوں کی شدید کمی سے دوچار ہے۔

(جاری ہے)

تاہم یہ بات حوصلہ افزاء ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے جنگلات اور جنگلی حیات کے شعبوں میں بہتری لانے کے لئے "گرین پاکستان پروگرام"کا آغاز کیا ہے جس سے زندگی کے مختلف شعبوں اور ماحولیاتی استحکام پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

مذکورہ پروگرام کے تحت تمام صوبوں میں لاکھوں نئے درخت لگانے، جنگلات وجنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے ملک میں ماحولیاتی بہتری لانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ انہوں نے متعلقہ ذمہ دار آفیسران پر زور دیا کہ وہ ہر گھر میں دودرخت لگانے کا پیغام پہنچا کر ان کو ماحول دوست ہونے کا ثبوت دیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنا درخت لگانا ضروری ہے اتنا ہی موجودہ درختوں کی دیکھ بھال کرنا بھی ضروری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان وسیع وعریض رقبہ کا حامل صوبہ ہے اور یہاں کے خوش ذائقہ میوہ جات، سبزی جات اور یہاں کا موسم بھی پاکستان کے دیگر علاقوں سے قطعی مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے مخصوص حیوانات ونباتات اور جنگلات کو اپنے کورس میں شامل کرنا ایک بامعنیٰ تعاون ہوسکتا ہے۔جس سے یہاں کے جنگلات اور جڑی بوٹیوں پر تحقیق کرنے کی نئی راہیں متعین ہوں گی۔ آخر میں گورنر اور مہمانان گرامی کے درمیان یادگاری شیلڈز وتحائف کا تبادلہ بھی ہوا۔

متعلقہ عنوان :