کراچی میں فائر سروسز کی دیکھ بھال کی مکمل ذمہ داری کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ہے، وزیر بلدیات سندھ

جب بھی کے ایم سی نے اس حوالے سے سندھ حکومت سے تعاون کی استدعا کی مکمل تعاون فراہم کیا ،کراچی کیلئے 100 میٹر کی اسنارکل سندھ حکومت فراہم کررہی ہے، ضلع شرقی میں سیوریج لائن کی بہتری کے لئے دو پی سی ون تیار کرلئے، نان اے ڈی پی میں شروع کرانے کی کوشش ہے، ایسا ممکن نہ ہوا تو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ان دونوں کو شامل کردیا جائے گا، سندھ اسمبلی میں خطاب

جمعہ 28 اپریل 2017 23:13

کراچی میں فائر سروسز کی دیکھ بھال کی مکمل ذمہ داری کراچی میٹروپولیٹن ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2017ء) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی میں فائر سروسز کی دیکھ بھال کی مکمل ذمہ داری کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) کی ہے تاہم جب جب کے ایم سی نے اس حوالے سے سندھ حکومت سے تعاون کی استدعا کی ہے سندھ حکومت نے ان کو مکمل تعاون فراہم کیا ہے اور جلد ہی کراچی کے لئے 100 میٹر کی اسنارکل سندھ حکومت فراہم کررہی ہے۔

یوسی 16 ضلع شرقی میں سیوریج لائن کی بہتری کے لئے دو پی سی ون فی کس 10 ملین روپے کی تیار کی گئی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اسے نان اے ڈی پی میں شروع کرائی جائے۔ اگر ایسا ممکن نہ ہوا تو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ان دونوں کو شامل کردیا جائے گا۔ وہ جمعہ کو سندھ اسمبلی میں مختلف ارکان کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران اختر نے اپنے توجہ دلائو نوٹس میں کہا کہ کراچی اس ملک اور صوبے کی معیشت کو چلانے والا ایک اہم ترین رکن ہے جس کی آبادی کم وبیش 3 کروڑ سے زائد ہے تاہم یہاں فائر سروسز کے حوالے سے گاڑیوں اور دیگر سہولیات کی کمی کے باعث روزانہ کی بنیادوں پر آگ لگنے کے واقعات میں ایک جانب قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں تو دوسری جانب لاکھوں اور کروڑوں کا نقصان بھی ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات کی جانب سے اقدامات کی ضرورت ہے اور کچھ عرصہ قبل کراچی کے لئے بڑی اسنارکل کی خریداری کی بات بھی کی گئی تھی لیکن ابھی تک ایسا ممکن نہیں ہوا ہے جس پر وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ فائیر سروسز کی کراچی میں دیکھ بھال کی ذمہ داری کے ایم سی کی ہے البتہ جب جب بھی کے ایم سی نے تعاون کے لئے سندھ حکومت سے استدعا کی ہے ہم نے ان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔

ابھی بھی سندھ بھر میں 10 فائیر ٹینڈرز کی کمی کو دور کرنے کے لئے ٹینڈرز کردیئے گئے ہیں جبکہ کراچی کے لئے 100 میٹر کی اونچائی تک رسائی کے لئے اسنارکل کی خریداری کا ٹینڈرز ہوگیا ہے اور جلد ہی یہ کے ایم سی کے حوالے کردی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کراچی میں دستیاب 2 اسنارکل 8 سے 12منزلہ آگ تک پہنچنے کے لئے موجود ہیں لیکن اس سے زیادہ کی لمبائی کے لے 100 میٹر کی اسنارکل کی خریداری کی گئی ہے۔

ایم کیو ایم کے ہی رکن قمر عباس رضوی کی جانب سے کراچی کے ضلع شرقی کی یوسی 16 نزد چڑیا گھر کے پاس سیوریج لائن کے تاحال کام کا آغاز نہ ہونے کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب دیتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا کہ ہمارے معزز رکن کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس پہلے بھی آئی تھی ہم نے دو پی سی ون تیار کرلی ہے جو 10، 10 ملین روپے کی ہیں اور اس پر کوشش ہے کہ یہ نان اے ڈی پی میں شروع ہوجائیں۔ اگر ایسا نہ ہوسکا تو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں رکھیں گے۔ فوری طور پر وینچنگ کا کام شروع کردیا ہے گو کہ یہ اس کا مستقل حل نہیں ہے تاہم اب پی سی ون کی تیاری کے بعد جلد کام شروع ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :