ناہید خان، صفدر عباسی کی قیادت میں وفد کی عوامی تحریک کے رہنمائوں سے ملاقات

ملک کو انارکی سے بچانے کیلئے میاں نواز شریف عہدہ چھوڑ دیں،مشترکہ اعلامیہ جو بھی خلوص نیت کے ساتھ گو نواز گو کیلئے باہر نکلے گا ہم ہر اول دستہ ہونگی: خرم نواز گنڈا پور پیپلز پارٹی ورکرز کے رہنمائوں کی مرکزی سیکرٹریٹ آمد،شہدائے ماڈل ٹائون کیلئے فاتحہ خوانی

جمعہ 28 اپریل 2017 22:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی (ورکرز) کے سنیئر رہنمائوں کے وفد نے ناہید خان اور صفدر عباسی کی قیادت میں عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ گو نواز گو کے ایجنڈے پر تمام جماعتوں کو اکٹھا کرنے کیلئے رابطے کئے جائیں گے ۔

دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ پانامہ لیکس کے فیصلہ کے مطابق وزیر اعظم صادق اور امین نہیں رہے ،لہذا ملک کو انارکی سے بچانے کیلئے میاں نواز شریف فی الفور عہدہ چھوڑ دیں ۔ بیگم ناہید خان اور پیپلز پارٹی ورکرز کے رہنمائوں نے سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے قائم ہونیوالے جوڈیشل کمشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ کیا اور شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء کو تین سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ ،ساجد بھٹی،نور اللہ صدیقی،اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ ،راجہ زاہد محموداور پیپلز پارٹی ورکرز کی طرف سے ساجدہ میر ،حنیف طاہر ایڈووکیٹ و دیگر رہنما ملاقات میں شامل تھے ۔ناہید خان نے کہاکہ پانامہ لیکس کے فیصلہ کے بعد وزیر اعظم کی عہدے سے چمٹے رہنے کی ضد ایک بڑے بحران کا پیش خیمہ ثابت ہو رہی ہے ۔

نواز شریف واقعتا پارلیمانی جمہوریت سے مخلص ہیں تو عہدے سے الگ ہو جائیں ۔ ملکی ادارے تباہ ہو چکے ،عوام کو مہنگائی ، بے روزگاری اور او وربلنگ کی چکی میں پیس کر رکھ دیا گیا ،حکومتی مظالم اور بیڈ گورننس کو چیلنج کرنے والوں کو گولیاں ماری جاتی ہیں ،سانحہ ماڈل ٹائون اس کی بڑی مثال ہے ۔شریف برادران نے اپنے اقتدار کیلئے مذہبی انتہا پسندی کو فروغ دیا اور قوم کو تقسیم کیا ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو کسی قسم کی سپورٹ دینے والے اس ملک اور قوم کے مجرم ہونگے ۔ناہید خان نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری عالم اسلام اور پاکستان کا ایک معتبر نام ہیں ۔ ظالم نظام اور کرپشن کے خلاف انکی جدوجہد قابل تقلید ہے ۔انہوں نے انتہا پسندی کے خلاف فتوی دے کر اور فروغ امن کیلئے نصاب مرتب کر کے آئندہ نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا۔

صفدر عباسی نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے چھوٹے صوبوں کے شکوک و شبہات کو دور کیا جائے ،یہ منصوبے پاکستان کے مفاد میں ہیں تو اس حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ فی الوقت سرمایہ کاری نہیں صرف قرضہ آ رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہزاروں چینی بھی پاکستان آ رہے ہیں ۔ پاکستان میں بے روزگاری کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے، مینو فیکچرنگ کے شعبے منفی پیداوار کی طرف جا رہے ہیں ،ایکسپورٹ کے مقابلے میں امپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے اور تاجر طبقہ شدید تحفظات کا اظہار کر رہا ہے۔

سی پیک کے حوالے سے نیشنل ڈیبیٹ کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ملک چند خاندانوں کا نہیں 19کروڑ عوام کا ہے ،محب وطن سیاسی قوتیں ملکی مفاد اور بقا کے معاملات سے لا تعلق نہ رہیں ۔خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ بقیہ سیاسی جماعتوں کا ن لیگ سے سیاسی اختلاف ہو سکتا ہے مگر ہماری ن لیگ سے دشمنی ہے کیونکہ انہوں نے ہمارے کارکنوں کا قتل عام کیا ہے جو بھی خلوص نیت کے ساتھ گو نواز گو کیلئے باہر نکلے گا ہم ہر اول دستہ ہونگے ۔ہم نے اپنے بے گناہ کارکنوں کے قاتلوں کو انجام تک پہنچانے کی قسم کھا رکھی ہے ۔