نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی کے خلاف جنگ کا انٹرنیشنل ایکشن پلان ہے‘ ڈاکٹر اینڈریا

پاکستان دہشت گردی کے خلاف ’’ڈو مور‘‘ سے ذیادہ اقدامات کر رہا ہے اور دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں

جمعہ 28 اپریل 2017 20:52

نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی کے خلاف جنگ کا انٹرنیشنل ایکشن پلان ہے‘ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2017ء) چیئرمین سنٹر فار انٹرنیشنل ریلیشنز اٹلی پروفیسر ڈاکٹر اینڈریا مار گیلیٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کا نیشنل ایکشن پلان صرف قومی ہی نہیں بلکہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی ایکشن پلان کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف ’’ڈو مور‘‘ سے ذیادہ اقدامات کر رہا ہے اور دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔

وہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام یورپ کی نظر میں پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میںڈائریکٹر سنٹر پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد،سابق ایمبیسڈر جاوید حسین، معروف تجزیہ نگارڈاکٹر حسن عسکری رضوی، اے آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر اعجاز حسین،ڈاکٹر گبرئیل آئیکوینو، سنٹر فار انٹر نیشنل ریلیشنز سے ڈاکٹر فرانسسکا میننتی، سینئر فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اینڈریا مارگیلیٹی نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور چند تنظیمیں اور گروہ اسلام کا نام استعمال کر کے دہشت گردی کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دشمن کی شناخت نہ ہو تو اسے لڑا نہیں جا سکتا۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر اعجاز حسین نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے ہمہ جہتی کوششوں کی ضرورت ہے۔

ایمبیسڈر جاوید حسین نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی افغانستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کی پالیسی میں چار خامیاں ہیں جن میں افغانستان سے توجہ منتقل کر کے گلف پر مرکوز کرنا جس سے طالبان کی طاقت میں اضافہ ہوا، کابل میں حکومت کے قیام کے دوران طالبان کو مکمل نظرانداز کرنا، تیسرا دس سال تک صرف طاقت سے مسئلے کو حل کرنا اور چوتھا کابل میں حکومت کے قیام کے دوران مغربی سیاسی اقدار شامل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت اور افغان حکومتوں پر پاکستان میں دہشت گردوں کو مدد نہ فراہم کرنے کے لئے دباو،ْ ڈالنا چاہئے۔ ڈاکٹر حسن عسکری رضوی نے کہا کہ دہشت گردی کو فوج اور انٹیلی جنس، نان ملٹری میکنزم، سماجی و مذہبی رہنماو،ْں اورمیڈیا ہاو،ْسز کے ذریعے نمٹنا چاہئے۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر مسرت عابد نے پاکستان اور اٹلی کے حالات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :