ملک سے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے وسل بلوور پروٹیکشن ایکٹ کا مسودہ تیار ہے، ٹرانسپیرنسی، پلڈاٹ اور عالمی اقتصادی فورم جیسے عالمی اور قومی اداروں میں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے، نیب نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کیلئے 2017ء میں پچاس ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا نیب ہیڈ کوارٹر میں نیب افسران سے خطاب

جمعہ 28 اپریل 2017 20:16

ملک سے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے وسل بلوور پروٹیکشن ایکٹ کا مسودہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے وسل بلوور پروٹیکشن ایکٹ کا مسودہ تیار ہے، ٹرانسپرنسی، پلڈاٹ اور عالمی اقتصادی فورم جیسے عالمی اور قومی اداروں میں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے، نیب نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کیلئے 2017ء میں پچاس ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹر میں نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے 2016ء میں اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی کرپشن پرسپشن انڈیکس میں9 درجے بہتری آئی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان بدعنوانی کی روک تھام کی کوششوں کے باعث سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان نے یہ کامیابیاں نیب کی کوششوں سے حاصل کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق 2013ء سے پاکستان کے کرپشن پرسپشن انڈیکس میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ اس کے علاوہ آزاد عالمی اور بین الاقوامی اداروں پلڈاٹ اور عالمی اقتصادی فورم نے بھی بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور فراڈ روکنے کیلئے وسل بلوور پروٹیکشن کی حوصلہ افزائی ناگزیر ہے۔

اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وسل بلوور پروٹیکشن ایکٹ کا مسودہ تیار کیا گیا ہے اور اس کے قانونی جائزہ کیلئے وزارت قانون و انصاف اور انسانی حقوق کو بھیجا گیا ہے۔ وزارت قانون نے اسے حتمی شکل دی جس کے بعد اسے وزیراعظم پاکستان نے منظور کیا۔ وسل بلوور کے مسودے کو منظوری کیلئے اب کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ حتمی منظوری کے بعد اس پر قانون سازی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنا نیب کا وژن ہے۔ ہمیں پختہ یقین ہے کہ ایسی کوششوں سے معاشرے کو کرپشن فری بنانے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جا سکتا ہے۔ جہاں شہری نظم و نسق سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور سرکاری حکام کی نگرانی کی جا سکتی ہے۔ وسل بلوور پروٹیکشن قانون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قانون سے لوگوں کی اختیارات کے غلط استعمال کی صورت میں اس کے سامنے آنے کی حوصلہ افزائی ہو گی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی روک تھام بروقت یقینی بنائی جا سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیب اس معاملے کی اہمیت سے اچھی طرح آگاہ ہے اور بدعنوانی کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں۔ نیب نے ملک بھر میں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 42 ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی ہیں جبکہ نیب 2017ء میں پچاس ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :