کراچی میں 5لاکھ سے زائد شناختی کارڈز بلاک کرنے کا الزام غلط ہے،چوہدری نثار علی خان

نادرا کی جانب سے پورے ملک میںساڑھے 3لاکھ کارڈز بلاک کیے گئے جن میں سے 1لاکھ 72ہزار منسوخ کیے جاچکے ہیں، وزیر داخلہ یہ پابندی نہیں ہونی چاہئے کہ ایک علاقے کا شہری دوسرے علاقے میں جاکر نادرا کے سینٹر میں شناختی کارڈ نہ بناسکے،ڈیفنس میں نادرا سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 28 اپریل 2017 17:55

کراچی میں 5لاکھ سے زائد شناختی کارڈز بلاک کرنے کا الزام غلط ہے،چوہدری ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2017ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کراچی میں 5لاکھ سے زائد شناختی کارڈز بلاک کرنے کا الزام غلط ہے ۔پورے ملک میں نادرا کی جانب سے ساڑھے 3کارڈز بلاک کیے گئے ہیں جن میں سے 1لاکھ 72ہزار منسوخ کیے جاچکے ہیںجبکہ مزید ڈیڑھ لاکھ شناختی کارڈز کی تحقیقات جاری ہیں اور تحقیقات مکمل ہونے کے بعد آئندہ دو سے تین ماہ میں ان شناختی کارڈز کو جاری کیا جائے گا ۔

کراچی منی پاکستان ہے، نادرا کی جانب سے کراچی کے شہریوں کے لیے شناختی کارڈز کے اجرا کیلئے سہولیات ہونی چاہئیں اور یہ پابندی نہیں ہونی چاہیے کہ ایک علاقے کا شہری دوسرے علاقے میں جاکر نادرا کے سینٹر میں شناختی کارڈ نہ بناسکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو ڈیفنس کے علاقے میں نادرا کی جانب سے بنائے گئے میگا سینٹر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

یہ میگا سینٹر 24گھنٹے کام کرے گا اور اس سینٹر میں بیک وقت 1600افراد کو شناختی کارڈز فراہم کرنے کی سروس فراہم ہوگی ۔اس سینٹر میں23 کاؤنٹر بنائے گئے ہیں ۔2کاؤنٹرز جمع شناختی کارڈ جمع کرنے ،2وصول کرنے اور 2ضعیف افراد کے لیے ہیں ۔اس سینٹر سے ون ونڈو آپریشن کے تحت شناختی کارڈز جاری کیے جائیں گے ۔چوہدری نثار علی خان نے سینٹر کے افتتاح کے بعد تمام شعبوں کا معائنہ کیا اورعملے سے معلومات حاصل کیں ۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج کراچی میں نادرا کی جانب سے دو میگا سینٹرز کا افتتاح کیا گیا ہے ۔ایک ڈیفنس اور دوسرا نارتھ ناظم آباد میں قائم کیا گیا ہے جبکہ تیسرا سینٹر اگلے ماہ سائٹ کے علاقے میں قائم ہوجائے گا جہاں 3ہزار افراد کو شناختی کارڈز فراہم کرنے کی سروسز حاص ہوں گی ۔یہ کراچی میں شناختی کارڈ بنانے کا سب سے بڑا میگا سینٹر ہوگا ۔

انہوںنے کہا کہ ان تینوں سینٹرز پر 37کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ صرف اچھی عمارتیں قائم کرنے سے مسائل حل نہیں ہوںگے۔نادرا کے میگا سینٹرز قائم کیے جارہے ہیں جہاں ون ونڈو آپریشن کے تحت شناختی کارڈز فراہم کیے جائیں گے ۔ان میگا سینٹر کا دائرہ کار مرحلہ وار پورے ملک میں بڑھایا جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ نادرا کا عملہ لوگوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے ان کے ساتھ خوش اخلاقی کے ساتھ پیش آئے اور قوانین کے مطابق شناختی کارڈز کا اجرا جلد از جلد کیا جائے ۔

وزیر داخلہ نے چیئرمین نادرا کو ہدایت کی کہ تمام میگا سینٹرز اور خصوصاً نادرا کے دفاتر میں شکایتی ڈیسک قائم کی جائیں جو نادرا کا اہلکار اچھا کام کرے اسے انعام دیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ نادرا کا کوئی ملازم اگر شہریوں سے ناروا سلوک یا بدتمیزی کرے گا اسے ملازمت سے برطرف کردیا جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ ماضی میں نادرا کے جن ملازمین نے غلط شناختی کارڈز بنائے ہیں ان کے خلاف ہمارے دور حکومت میں تحقیقات کی گئی ہیں اور تقریباً600ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور کئی ملازمین کو نوکری سے برطرف بھی کیا گیا ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ سے سوال کیا گیا کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ نادرا نے کراچی کے 5لاکھ شناختی کارڈز بلا کردیئے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اس الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔ساڑھے تین لاکھ شناختی کارڈز بلاک ہیں ۔1لاکھ 72ہزار مستقل بلاک کردیا گیا ہے جبکہ ڈیڑھ لاکھ شناختی کارڈز کو تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ کراچی بہت بڑا شہر ہے ۔

یہ منی پاکستان ہے ۔نادرا کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے شہریوں کو سہولیات فراہم کرے ۔انہوںنے کہا کہ میڈیا نادرا کی اچھائیوں اور برائیوں کی نشاندہی کرے ۔انہوںنے کہا کہ میری شیڈل پریس کانفرنس ہفتہ کو ہے وہاں سیاسی بات چیت ہوگی ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسی کوئی پابندی نہیں ہے کہ ایک علاقے کا شہری دوسرے علاقے کے نادرا سینٹر میں جاکر شناختی کارڈ نہ بناسکے ۔اگر اس حوالے سے کوئی شکایت ہے تو چیئرمین نادرا اس کا فوری ازالہ کریں ۔