صدر آزاد کشمیر کا منتخب ہونے کے بعد پہلی بار سب ڈویژن تھوراڑ آمد پر پرتپاک استقبال ،گاڑی سے اتار کر بھگی میں سوار کیا گیا

میرے کوئی سیاسی عزائم نہیں ،وزیر اعظم محمد نواز شریف ،راجہ فاروق حیدر نے عوامی خدمت کیلئے منصب صدارت پر فائز کیا جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں آزاد کشمیر حکومت نے ریاست خصوصاً پسماندہ علاقوں کی تعمیر وترقی و مسائل کے حل کے جامع منصوبہ بندی کر لی ہے، سردار محمد مسعود خان

جمعہ 28 اپریل 2017 16:48

تھوراڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2017ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان کا بطور صدر انتخاب کے بعد پہلی مرتبہ سب ڈویژن تھوراڑ آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ تھوراڑ میں داخل ہونے پر صدر آزاد کشمیر کو گاڑی سے اتار کر بھگی میں سوار کیا گیا۔ ایک کلو میٹر تک لوگ بھگی کے ساتھ پیدل چلتے رہے۔ گورنمنٹ بوائز کالج پہنچے اس موقع پر ممبر کشمیر کونسل سردار عبدالخالق وصی ، چیئرمین سردار الطاف بھی صدر مسعود خان کے ساتھ بھگی میں سوار تھے۔

بھگی اور گھوڑے راولپنڈی سے منگوائے گئے تھے۔ صدر آزاد کشمیر نے بوائز ڈگری کالج تھوراڑ کا معائنہ کیا کالج کے پرنسپل پروفیسر سردار لیاقت شاہین نے کالج کے مسائل اور کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

پرنسپل لیاقت شاہین نے فخریہ بتایا کہ گورنمنٹ سیکٹر میں تھوراڑ کا یہ واحد کالج ہے جو گزشتہ چار سالوں سے نوے فیصد رزلٹ دے رہا ہے۔

کالج کو اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے۔ بہترین عمارت موجود ہے۔ لیکن پانی کی قلت ہے۔ طلباء کو کھیل کود کے مواقع میسر نہیں ۔ کالج گرائونڈ نہیں ہے۔ ڈگری کالج ہے مگر بی ایس سی کی کلاسز چلانے کے لیے اساتذہ نہیںہیں۔ کامرس کا شعبہ ہی نہیں ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کالج کے پانی کی فراہمی کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ میرے کوئی سیاسی عزائم نہیں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے عوامی خدمت کے لیے منصب صدارت پر فائز کیا ہے۔

جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔ صدارت کا عہدہ اس لیے قبول کیا کہ میں ریاست کی عوام کی خدمت کر سکوں۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ جموں وکشمیر کونسل میں اس علاقے کی نمائندگی سردار عبدالخالق وصی جیسا متحرک اور فعال رہنما کر رہے ہیں۔ اور علاقے کے مسائل کے حل کے لیے ہمہ وقت سرگرمی دکھائی دیتے ہیں۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ تھوراڑ کے مسائل کے لیے اپنا کردار ادا کروں گا۔

پینے کے پانی کی سپلائی کالج میں اساتذہ کی کمی سڑکوں کی خستہ حال جیسے مسائل حل کرائیں گے۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت نے پوری ریاست خصوصاً پسماندہ علاقوں کی تعمیر وترقی و مسائل کے حل کے جامع منصوبہ بندی کر لی ہے۔ شاہرات کی تعمیر و مرمت کے علاوہ سیاحت کا فروغ بجلی کی وافر مقدار میں پیدوار کے لیے منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔

امید ہے کہ آئندہ دو تین برسوں میں ہمیشہ کے لیے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ زراعت کی ترقی اور معدنیات کو بروئے کار لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے بڑے شہروں سے سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ تھوراڑ میں معذور بچوں کے لیے سکول میری اہلیہ محترمہ قائم کرے گی۔ جس کے تمام اخراجات ہم اپنی جیب سے ادا کریں گے۔ میری اہلیہ اپنی مددآپ کے تحت ایسا سکول راولاکوٹ میں قائم کر چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :