سپریم کورٹ : سزائے موت کے دو ملزمان 13سال بعد بری

جمعہ 28 اپریل 2017 16:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2017ء) سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بنچ نے سزائے موت کے دو ملزمان کو عدم شواہد کی بنا پر 13سال بعد بری کردیا ، ملزمان امجداور ثنا اللہ پر 2004میں ایک لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام تھا ۔ کیس کی سماعت جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔دونوں ملزمان کو ٹرائل اور وفاقی شرعی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی ،دوسری جانب جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم اعجاز کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا ۔

(جاری ہے)

ملزم اعجاز پر 2008میں سرگودھا میں لقمان نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا ،ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت اور ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی ، سپریم کورٹ نے استغاثہ کی جانب سے شک وہ شبہ سے بالاتر شواہد فراہم نے کرنے پر شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیدیا اسی بنچ نے ایک اور مقدمے میں اپنی مبینہ بیوی ریہانہ کو قتل کرنے والے ملزم ربنواز کی عمر قید کی سزا کیخلاف اپیل مسترد کر دی ، ملزم کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی ۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے ۔

متعلقہ عنوان :