ڈی جی سپورٹس بورڈ کی معطلی ، اعتماد میں نہ لینے پر ریاض حسین پیرزادہ نے استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوا دیا

بار بار میری وزارت میں مداخلت کی جاتی رہی ہے ،میں اب اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سے بہت بے عزتی کروا چکا ہوں، خاندانی آدمی ہوں کبھی کسی سے کچھ نہیں مانگا، کچھ لوگوں کی نظریں سپورٹس بورڈ پر لگی ہوئی ہیں، بار بار میرے کام میں مداخلت کی جاتی ہے، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 28 اپریل 2017 12:19

ڈی جی سپورٹس بورڈ کی معطلی ، اعتماد میں نہ لینے پر ریاض حسین پیرزادہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2017ء) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے مبینہ کرپشن کے الزامات پر ڈی جی سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا کو عہدے سے ہٹانے جانے پر اعتماد میں نہ لینے پر اپنا استعفیٰ وزیراعظم میاں نواز شریف کو بھجوا دیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا کو مبینہ کرپشن کے الزامات پر عہدے سے ہٹانے پر انہیں اعتماد میں نہ لینے پر اپنا استعفیٰ وزیراعظم نواز شریف کو بھجوا دیا۔

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے اس موقع پر میڈیا سے مختصر گفتگو اور عملے سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بار بار میری وزارت میں مداخلت کی جاتی رہی ہے میں اب اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سے بہت بے عزتی کروا چکا ہوں خاندانی آدمی ہوں کبھی کسی سے کچھ نہیں مانگا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی نظریں سپورٹس بورڈ پر لگی ہوئی ہیں اور بار بار میرے کام میں مداخلت کی جاتی ہے۔

موجودہ دور حکومت میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کی دوسری مرتبہ عہدے سے مستعفی ہونے کی بات سامنے آئی ہے اس سے پہلے انہوں نے دو سال قبل برادر اسلامی ملک سعودی عرب کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دیا تھا جس پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ان پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا وزیراعظم کے اس وقت کے پرنسپل سیکرٹری ناصر کھوسہ جو سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے بھائی ہیں وزیراعظم کا ناراضگی کا پیغام لے کر ریاض حسین پیرزادہ کے پاس گئے تھے۔

اس موقع پر ریاض حسین پیرزادہ نے اپنے بیان کی وضاحت کی تھی جس پر وزارت سے علیحدگی کا معاملہ ٹل گیا تھا۔ ریاض حسین پیرزادہ اکثر مواقع پر وزیراعظم ہائوس کے سینئر افسران سے ناراض نظر آتے ہیں۔ ریاض حسین پیرزادہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی مسلم لیگ (ق) کی طرف سے وزیر تعلیم رہ چکے ہیں اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت مکمل ہونے سے چند ماہ قبل مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی سے اختلافات کا تاثر دے کر مسلم لیگ (ق) سے علیحدہ ہوگئے تھے۔

ریاض حسین پیرزادہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی کوششوں سے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے اور 2013کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ سے بہاولپور سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ ریاض حسین پیرزادہ پیپلز پارٹی میں بھی رہ چکے ہیں اور وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے 1985 سے ان کے تعلقات ہیں۔ ریاض حسین پیرزادہ پنجاب اسمبلی میں 1985 اور 88میں بھی رکن رہ چکے ہیں۔ اس وقت ان کے کئی رشتے دار پنجاب اسمبلی کے ممبران ہیں۔

متعلقہ عنوان :