مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ہندوستان سے کسی قسم کے تعلقات بحال نہیں ہوسکتے،سراج الحق

کشمیر کے حوالے سے خفیہ ملاقاتوں پر گہری تشویش کا اظہار

جمعرات 27 اپریل 2017 23:41

مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ہندوستان سے کسی قسم کے تعلقات بحال نہیں ہوسکتے،سراج ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کشمیر کے حوالے سے خفیہ ملاقاتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ہندوستان سے کسی قسم کے تعلقات بحال نہیں ہوسکتے ۔ قوم بیک ڈور پالیسیوں اور خفیہ مذاکرات کو تسلیم نہیں کرے گی ۔ مسئلہ کشمیر پر بھارت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات دن کی روشنی میں اور سب کے سامنے ہونے چاہئیں اور کشمیری قیادت کو بھی ان مذاکرات میں ایک فریق کی حیثیت سے شریک کرنا ضروری ہے ۔

قوم ڈھونگ مذاکرات کو تسلیم نہیں کرے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیر اعظم کے استعفیٰ سے ہی تحقیقات کی شفا فیت کو یقینی بنایا جاسکتاہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ قومی مطالبہ بن چکاہے ۔ اگر وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ان پر کوئی انگلی نہ اٹھائے تو اپنی ذات پر لگے کرپشن کے دھبوں کو دھونے کے لیے انہیں فوری طور پر مستعفی ہو کر خود کو ایک عام ملزم کی طرح جے آئی ٹی کے سامنے پیش کرنا ہوگا ۔

وزیراعظم کو جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کی حیثیت سے نہیں ،ایک عام ملزم کی حیثیت سے پیش ہونا چاہیے ۔ اگر وزیراعظم نے وزارت عظمیٰ نہ چھوڑی تو عوام میں یہی تاثر جائے گا کہ تحقیقات شفاف نہیں ہوئیں اور وزیراعظم نے اپنی حیثیت سے ناجائز فائدہ اٹھایا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے بیرونی بنکوں سے بھاری شرح سود پر دو ارب ڈالر قرضے لینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے قوم کا مستقبل گروی رکھ دیاہے ۔

حکمرانوں کی کرپشن ، لوٹ مار اور شاہانہ اخراجات کی وجہ سے ملک قرضوں کی دلدل میں پھنس گیاہے ۔ کل قومی پیداوار کا نصف سے زائد پہلے ہی آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں کے سود کی مد میں جارہاہے ۔ قومی بنکوں سے قرضے لے کر حکمران ہڑپ کر چکے ہیں جس کی وجہ سے قومی معیشت تباہی کے دھانے پر کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت اسی طرح قرضے لیتی رہی تو کل ملکی پیداوار قرضوں کے سود کی ادائیگی پر خرچ ہو گی اور دفاع سمیت کسی شعبہ میں اخراجات کے لیے کچھ نہیں بچے گا ۔