پاک افغان سرحد پر شمالی وزیرستان کے علاقے میں امریکی ڈرون حملہ،کالعدم ٹی ٹی پی کے 7جنگجوئوں سمیت 10ہلاک

امریکی ڈرون کے میزائل حملے میں 3 مزدور اور ٹی ٹی پی کے 7 جنگجو ہلاک ہوئے جس میں ایک سینئر طالبان کمانڈر عبدالرحمن بھی شامل ہے، طالبان ترجمان عبداللہ وزیرستانی

جمعرات 27 اپریل 2017 22:51

کابل/میرانشاہ/لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2017ء) پاک افغان سرحد پر شمالی وزیرستان کے علاقے میں مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 7جنگجوئوں سمیت 10افراد ہلاک ہوگئے ۔برطانوی خبررساں ادارے ’’ رائٹرز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے افغانستان سے منسلک سرحدی علاقے شمالی وزیرستان میں مبینہ امریکی ڈرون کے حملے میں متعدد طالبان جنگجوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے رواں سال جنوری میں امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جوہری طاقت کے حامل ملک کی زمین پر یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے گروپ شمالی وزیرستان طالبان کے ترجمان عبداللہ وزیرستانی کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون کے میزائل حملے میں 3 مزدور اور ٹی ٹی پی کے 7 جنگجو ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق قبائلی رہنما ملک وحید اللہ نے بتایا کہ انھوں نے پہار پر قائم ایک مکان پر دو میزائل گرتے دیکھے جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی، میں 'وہاں سے جس قدر دور جاسکتا تھا چلا گیا۔

ٹی ٹی پی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک سینئر طالبان کمانڈر عبدالرحمن بھی شامل ہے۔ایک پاکستانی انٹیلی جنس افسر اور حکومتی ذرائع نے بتایا کہ یہ حملہ امریکی ڈرون نے کیا۔تاہم امریکی حکام نے فوری طور پر حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔خیال رہے کہ 2014 میں شمالی وزیرستان طالبان کے کنٹرول میں تھا تاہم پاکستان آرمی کی جانب سے گروپ کے خلاف آپریشن کے آغاز کے بعد اس تنظیم کے متعدد جنگجو افغانستان فرار ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کچھ سالوں میں پاکستان کی زمین پر امریکی ڈرون حملون کی تعداد انتہائی کم رہی ہے جبکہ گذشتہ سال امریکا نے پاکستان کے جنوبی صوبے بلوچستان میں افغان سرحد سے منسلک ایک علاقے میں ڈرون کے میزائل حملے میں افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کو ہلاک کردیا تھا۔