Live Updates

پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کی اجازت نہ ملنے پر تحریک انصاف نے مریم اورنگزیب کے خلاف تھانہ آبپارہ میں درخواست دیدی

پی آئی ڈی کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں اور پی آئی ڈی عملے میں تلخ کلامی ، ہنگامہ برپا ہو گیا حکومت پرشدید تنقید، گو نواز گو اور ڈاکو ڈاکو کے نعرے بھی لگائے گئے

جمعرات 27 اپریل 2017 20:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2017ء) پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ(پی آئی ڈی) میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کے خلاف تھانہ آبپارہ میں درخواست دے دی۔پی آئی ڈی کے باہر تحریک انصاف کے رہنماؤں اور پی آئی ڈی عملے میں تلخ کلامی کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا ۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی پی آئی ڈی کے باہر حکومت پرشدید تنقید ۔ گو نواز گو اور ڈاکو ڈاکو کے نعرے بھی لگائے ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے گزشتہ روز تین بجے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرناتھی اور اس حوالے سے تمام میڈ یا کو دعوت نامے بھی بھیجے گئے تھے۔تاہم مقررہ وقت پر جب میڈ یا نمائندگان اور تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی اور نعیم الحق پی آئی ڈی پہنچے تو انہیں اندر جانے سے روک دیا گیا۔

(جاری ہے)

جس پر لفظی تکرار شروع ہو گئی۔ جو شدت اختیار کر گئی۔پی آئی ڈی کے ڈپٹی ڈی جی ریٹائرڈ میجر بلال نے جب تحریک انصاف کے رہنماؤں کو روکا تو ہنگامہ برپا ہو گیا۔تاہم اس موقع پر نعیم الحق درمیان میں آئے اور انہوں نے کہا کہ ہم نے پی آئی ڈی کو پریس کانفرنس کے لیے درخواست بھیجی تھی تاہم ریٹائرڈ میجر بلال نے کہا کہ درخواست ملی تھی تاہم اجازت نہیں دی گئی۔

پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ(پی آئی ڈی) میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہ ملنے پرتحریک انصاف کے رہنماؤں نے مریم اورنگزیب کے خلاف تھانہ آبپارہ میں درخواست دے دی ہے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہ جب حکومتی ارکان پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرسکتے ہیں تو پھر ہم کیوں نہیں کرسکتے اور مریم اورنگزیب کے حکم پر ہمیں پریس کانفرنس کرنے سے روکا گیا۔

نعیم الحق نے پی آئی ڈی کے باہر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا یا۔نعیم الحق نے دیگر رہنماؤں شبلی فراز، شہریار آفریدی، فواد چوہدری اور مراد سعید کے ہمرا ہ پی آئی ڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے افتخار درانی نے ایک روز قبل پریس کانفرنس کرنے کیلئے بات کی تھی۔ حکمران اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

پی آئی ڈی صرف دونوں بھائیوں کی تشہیر کر رہا ہے۔ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنے کا حق ہر پارلیمنٹرین کا ہے۔ مریم اورنگزیب اپنے رویے پر نظر ثانی کریں۔ انہوں نے ہمیں لیٹر جاری کیا ہے کہ پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دے سکتیں۔ نعیم الحق نے کہاکہ حکمرانوں کی ایسی سرگرمیوں سے انہیں خود نقصان پہنچ رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ڈان لیکس کی رپورٹ عوام کے سامنے لائی جائے۔

ملکی سیکورٹی جیسے حساس معاملے کو وزیر اعظم ہااؤس سے لیک کیا گیا۔ اسی لئے رپورٹ کو چھپایا جا رہا ہے۔ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ بھی چھپا کر رکھی گئی ہے۔ وہ بھی عوام کے سامنے لائی جائے۔ 28 اپریل کو اسلام آبادمیں عوام کا سمندر وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کر گا۔ اس موقعہ پر رکن اسمبلی شہریار آفریدی نے کہا کہ آج عوام نے دیکھ لیا کہ ہمیں پی آئی ڈی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

میں اپنی بہن مریم اورنگزیب سے پوچھتا ہوں کہ پارلیمنٹرین کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ حکمرانوںخود اپنی نااہلی سے خوفزدہ ہیں ہم سڑکوں پر بھی جانے کیلئے تیار ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جس بدتمیزی اور بے حیائی کے زریعے ہمیں روکا گیا اس کا جواب حکمرانوں سے مانگا جائے گا، یہ سرکاری اداروں کو اپنی ملکیت سمجھتے ہیں۔ ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری۔ ( مہر علی خان)
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات