انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

انتخابی قانون 2017ء، آئینی ترمیمی بل اور انتخابی قواعد کے مسودے کی منظوری دیدی

جمعرات 27 اپریل 2017 17:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2017ء) انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے انتخابی قانون 2017ء، آئینی ترمیمی بل اور انتخابی قواعد کے مسودے کی منظوری دیدی۔ تینوں مسودے انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیئے گئے۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو کنوینئر زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں انتخابی قانون 2017ء، آئینی ترمیمی بل اور انتخابی قواعد کے مسودے پر مزید غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے زاہد حامد نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔ ذیلی کمیٹی نے انتخابی قانون 2017ء، آئینی ترمیمی بل اور انتخابی قواعد کے مسودے کی منظوری دیتے ہوئے انہیں پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ذیلی کمیٹی نے موصول ہونے والی 637 تجاویز میں سے اہم تجاویز کو مجوزہ قانون میں شامل کیا ہے۔

کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ ایک دوسرے سے مماثلت رکھنے والے انتخابی نشانات فہرست میں شامل نہ کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ شیر سے مماثلت رکھنے والا بلی کا نشان فہرست میں نہ ہو اور نہ ہی بلے سے مماثلت رکھنے والا ڈنڈے کا نشان ہو۔ کمیٹی نے بیلٹ پیپر کی چھپائی کیلئے پرنٹنگ کارپوریشن کی استعداد بڑھانے کی بھی سفارش کی۔ زاہد حامد نے بتایا کہ انتخابی شیڈول میں تبدیلی کی وجہ سے اب کم وقت میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کرنی ہو گی۔ وزیر قانون نے بتایا کہ سیاسی جماعت کے نمائندے انتخابی سامان کی پولنگ سٹیشنوں پر ترسیل کے عمل کا جائزہ لے سکیں گے۔