حکومت موبائل فونز اور سروسز پر ٹیکسوں میں کمی کرے، جی ایس ایم اے
ٹیکسوں کی بلند شرح کے باعث موبائل براڈ بینڈ کم آمدنی والے طبقے کی پہنچ سے باہر ہے
جمعرات 27 اپریل 2017 17:45
(جاری ہے)
اس کی ایک اہم وجہ موبائل سروس کا مہنگا ہونا ہے ۔
ایک حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 1000 میں سے محض 57 فیصدپاکستانیوں کے پاس اپنا موبائل فون ہے۔ ان افراد کے مطابق وہ انٹرنیٹ استعمال نہیں کرتے ہیں جس کی بنیادی وجہ اسمارٹ فونز کابہت مہنگا ہونا ہے ۔ سروے کے مطابق 42 فیصد افراد نے ڈیٹا پلان کے اخراجات کوبڑی رکاوٹ قرار دیا ہے ۔غریب ترین 20 فیصد افراد کے مطابق ایک موبائل فون کے رکھنے اور استعمال کرنے پر ان کی سالانہ آمدنی کا 20 فیصد خرچ ہوتا ہے۔ جی ایس ایم اے کے مطابق اس سلسلے میں حکومت کو ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات کرنا ہوں گے کیوں کہ ایک موبائل فون کے رکھنے اور استعمال پر ہونے والے اخراجات کا 31 فیصد ٹیکسوں کی مد میں چلا جاتا ہے۔اس حوالے سے جی ایس ایم اے کے پبلک پالیسی منیجر، ایشیا پیسیفک، ہنری پارکر نے کہا کہ پاکستان میں موبائل براڈ بینڈ ترقی کر رہا ہے اور حکومت دیہی علاقوں میں نئے نیٹ ورکس کے قیام پر سرمایہ کاری کرر ہی ہے جو اچھا قدم ہے ہنری نے کہا کہ تمام شہریوں کولازماًان نیٹ ورکس کو استعمال کرنے کے قابل ہونا چاہیے لیکن آج بھی بہت سے لوگ ایسا نہیں کر سکتے۔ پاکستان میں قیمتیں اگرچہ دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے میں کم ہیں اس کے باوجود اس صورت حال کو مزیدبہتر بنانے کے لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ آئندہ بجٹ میں صارفین پر عائد ٹیکسوں کے بوجھ میں لازماً کمی کرے ۔ آئندہ بجٹ کے لیے غوروخوض کی غرض سے جی ایس ایم اے کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات کا مقصد موبائل کے استعمال پر ٹیکس کو بھی دیگر اشیاء اور سروسز پر عائد ٹیکسز کی طرح یقینی بنانا ہے اور اس مقصد کے لیے موبائل فونز کے حوالے سے ’لگژری آئٹم‘ کے تصور کو ختم کرنا ہے۔ جی ایس ایم اے کی جانب سے ان سفارشات میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس/فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کرکے اسے 17فیصد کی سطح پر لایا جائے۔ اس وقت موبائل سروسز پر سیلز ٹیکس/فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح 18.5 فیصد سی 19.5 فیصد تک ہے جسے کم کر کے یکساں شرح سے 17 فیصد کی سطح پر لایا جائے۔ اس طرح معاشرے کے ہر طبقے کے لیے موبائل فون اور سروسز کا استعمال ممکن ہو سکے گا۔سفارشات میں مزید کہا گیا ہے کہ سم (SIM) پر عائد 250 روپے کا ٹیکس بالکل ختم کر دیا جائے جو موبائل فون کے حصول میں ایک بڑی رکاوٹ ہے اور یہ ٹیکس صارفین کی جانب سے ادائیگی کے قابل ہونے یا نہ ہونے سے قطع نظرعائد ہے۔سفارشات میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ موبائل فون پر عائد 12فیصد ودھ ہولڈنگ ٹیکس میں بھی کمی کی جائے۔ موبائل کے صارفین کسی دوسرے سیکٹر کے صارفین کے مقابلے میں زیادہ ودھ ہولڈنگ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ان میں بہت سے صارفین ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے کے باعث اس ٹیکس کی ادائیگی کلیم نہیں کر سکتے۔ اس ٹیکس کی موجود گی کے باعث سوسائٹی کے غریب ترین طبقے کے لیے موبائل فون رکھنا اور استعمال کرنا ان کی پہنچ سے باہر ہو جاتا ہے۔لہٰذااس ٹیکس کی شرح میں کمی کی جائے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.