سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس

جمعرات 27 اپریل 2017 17:02

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان حکام نے بتایا کہ منگلا ڈیم کی بجلی پیدوار کا حصہ فی یونٹ 15 پیسے دیا جارہا ہے ۔ ہائیڈرل پاور سے رئیلٹی صوبوں کو ایک روپیہ10 پیسے ملتی ہے ۔

گلگت بلتستان کے حکام نے بتایا کہ توانائی ، ٹرانسپورٹ ، مواصلات کے منصوبہ جات کیلئے کم از کم 15 ارب کا بجٹ چاہیے ۔ ریجنل گرڈ گلگت میں 5 ارب روپے کی رقم سے بنایا جائے گا تاکہ زائد بجلی کے اضلاع سے کم بجلی علاقوں میں بجلی فراہم کی جا سکے ۔ وزیراعظم نے دل کے مریضوں کا 50 بستروں کا ہسپتال ، معدنیات کے سروے کے بھی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے اور بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کے دو منصوبے شامل کر لیے گئے ہیں خصوصی انڈسڑیل زون بنانا چاہتے ہیں لیکن بجلی کا مسئلہ ہے ۔

(جاری ہے)

سائنسی تحقیق اور جدید مشینری نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی پتھر اور معدنیات ضائع ہوتی ہیں ۔ گلگت سٹی کیلئے سیوریج سسٹم بنایا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے ریجنل پاور گرڈ کی نیشنل گرڈ سسٹم سے منسلک ہونے کا سوال اٹھایا جس پر آگاہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں 40 سی50 ہزار میگاواٹ بجلی پید ا کی جا سکتی ہے ۔ ریجنل گرڈ سے پورے گلگت بلتستان کو بجلی منتقل کی جا سکے گی اور نیشنل گرڈ کو بھی سستی بجلی فراہم ہوگی ۔

تفریح مقامات میں اضافے اور سیاحوں کی سہولیات میں اضافے کیلئے بھی پروگرام بنائے جارہے ہیںجس کے لیے وزیراعظم نے خصوصی پیکج کا اعلان کیا ہے کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز سراج الحق ، باز محمد خان ، حاجی مومن خان آفریدی ، نجمہ حمید، احمد حسن ، لیفٹینٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی کے علاوہ سیکرٹری وزارت ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :