Live Updates

پاکستان تحریک انصاف کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہ مل سکی، حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی

معاملے کو لیکر سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ جائینگے،پارلیمنٹرینز کا استحقاق مجروح کیا گیا،وزیر مملکت اطلاعات اپنے رویئے پر نظرثانی کریں،حکومت کے وسائل کے غلط استعمال، ہٹ دھرمی سے جمہوریت کو نقصان ہوسکتا ہے ،پی ٹی آئی رہنمائوں کی پریس کانفرنس وزراء سیکرٹریز حکام سرکاری ترجمان کے طور پر پریس کانفرنس کرسکتے ہیں، تحریک انصاف کو پالیسی رولز سے متعلق آگاہ کردیا تھا،پی آئی ڈی انتظامیہ

جمعرات 27 اپریل 2017 16:57

پاکستان تحریک انصاف کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2017ء) پاکستان تحریک انصاف کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہ مل سکی، پی آئی ڈی کے باہر حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ پی ٹی آئی رہنمائوں نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کو لیکر سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ جائینگے، پارلیمنٹرینز کا استحقاق مجروح کیا گیا،وزیر مملکت اطلاعات اپنے رویئے پر نظرثانی کریں،حکومت کے وسائل کے غلط استعمال، ہٹ دھرمی سے جمہوریت کو نقصان ہوسکتا ہے جبکہ پی آئی ڈی انتظامیہ نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ وزراء سیکرٹریز حکام سرکاری ترجمان کے طور پر پریس کانفرنس کرسکتے ہیں، تحریک انصاف کو پالیسی رولز سے متعلق آگاہ کردیا تھا۔

جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہریار آفریدی ، نعیم الحق ، مراد سعید ، فواد چودھری ، سینیٹر شبلی فراز اور دیگر رہنماء پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کے لئے پہنچے تو اس موقع پر پی آئی ڈی انتظامیہ نے مین گیٹ کو بند کردیا ۔

(جاری ہے)

شہریار آفریدی کا اس موقع پر پی آئی ڈی انتظامیہ سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ، پی آئی ڈی انتظامیہ نے ان کے داخلے کو روکتے ہوئے کہا کہ وزراء سیکرٹریز حکام سرکاری ترجمان کے طور پر پریس کانفرنس کرسکتے ہیں، تحریک انصاف کو پالیسی رولز سے متعلق آگاہ کردیا تھا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے شدید نعرے بازی کی اور روڈ پر کھڑے ہو کر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کی اس موقع پر پی ٹی آئی کے ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ گزشتہ سال سابق وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے ہمیں پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت دی تھی ، ہمارے میڈیا انچارج نے پی آئی ڈی کی انتظامیہ کو اس حوالے سے خط لکھا کہ ہمارا بھی پی آئی ڈی کے آڈیٹوریم پر اتنا ہی حق ہے جتنا مسلم لیگ (ن) کا ہے۔

سینیٹر شبلی فراز ، مراد سعید، شہریار آفریدی پارلیمنٹرین ہیں ، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنے اختیارات سے تجاوز کر کے حکومتی وسائل کے غلط استعمال سے اپنی ذاتی تشہیر کررہی ہے ، 32 ارب کے فنڈ ذاتی تشہیر پر استعمال کئے گئے۔ انفارمیشن کا بجٹ دو بھائیوں کی ذاتی تشہیر پر خرچ کیا جاتا ہے جو حق وہ استعمال کررہے ہیں ہم بھی وہ استعمال کرنا چاہتے ہیں ہمیں اندر جا کر پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی گئی یہ ہمارا استحقاق ہے ۔

شبلی فراز ، شہریار آفریدی اور مراد سعید بھی عوامی نمائندے ہیں ، ہم حکومت کے اس رویئے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے رویئے پر نظرثانی کریں۔ ہمیں کہا گیا کہ ایک سیاسی جماعت کو آڈیٹوریم استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ غلط وسائل کا استعمال نہ کرے ان کی ہٹ دھرمی سے جمہوریت کو نقصان ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈان لیکس کی صرف سفارشات نہیں ، پوری رپورٹ عوام کے سامنے رکھی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ اس میں وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کا بھی بیان ریکارڈ کیاگیا ہے، نیشنل سیکیورٹی کا معاملہ وزیراعظم ہائوس سے لیک ہوا ہے۔ یہ آمر بننے کی کوشش نہ کریں انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے جذبات نہیں کچل سکتے ، جدوجہد جاری رکھیں گے، انہوں نے بتایا کہ آج تحریک انصاف کے جلسے میں وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جائیگا، وزیراعظم قانونی اور اخلاقی طور پر عہدہ جاری رکھنے کے اہل نہیں ہیں، فوری طور پر استعفیٰ دیں، انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہمارے خلاف افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔

اس موقع پر شہریار آفریدی نے کہا کہ مریم اورنگزیب بتائیں کہ ہمیں سرکاری دفاتر میں آنے سے کیوں منع کیا گیا ، حکمران اداروں کو ذاتی ملکیت سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک سرکاری ادارہ پارلیمنٹرینز کو استعمال نہیں کرنے دیا گیا۔ مریم اورنگزیب کے کولیگز کو روک لیا گیا ہے یہ ان کے باپ دادا کی جاگیر نہیں، یہ نا اہلی سے خوفزدہ ہیں ہم ان کیخلاف سڑکوں پر بھی جانے کیلئے تیارہیں، اس موقع پر شبلی فراز نے کہا کہ ایک چوری اوپر سے سینہ زوری، انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈر کو یہاں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، وزیراعظم صادق اور امین نہیں ہیں ان کے پاس اخلاقی جواز بھی نہیں، حکومتی اداروں پر جتنا حق ان کا ہے ہمارا بھی ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری تضحیک کی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ہم یہ آزادی دینگے ہماری حکومت اخلاقی جواز پر کھڑی ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ یہ سڑک بھی ہمارے لئے پی آئی ڈی ہے جلسے میں بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا جائیگا جب بھی ملک میں کوئی بحران آتا ہے سجن جندال یہاں آ جاتے ہیں ۔ ہمیں بتایا جائے کہ نیپال میں اغواء ہونیوالے ریٹائرڈ فوجی کے معاملے پر وزیراعظم نے کیا کیا ہی ۔

ایک سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ قانونی مشاورت کے بعد ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ جائینگے۔ عدالت جا کر پی آئی ڈی کواستعمال کرنے کی اجازت مانگیں گے، مصطفی کھر کی شمولیت کے حوالے سے نعیم الحق نے کہا کہ جو ہمارے اصولوں کیساتھ کھڑا ہوگا ان کو جماعت میں خوش آمدید کہیں گے۔ پریس کانفرنس کے اختتام کے بعد پھر پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے دوبارہ پی آئی ڈی جانے کی کوشش کی ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا اس موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات