وزیراعظم نوازشریف سے استعفے کی قرارداد پیش کرنے میں ناکام اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں ”گونوازگو“ کی تحریکِ التوا پیش کردی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 27 اپریل 2017 15:41

وزیراعظم نوازشریف سے استعفے کی قرارداد پیش کرنے میں ناکام اپوزیشن ..
لاہور (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-محمد نوازطاہرسے۔27اپریل۔2017ء) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن )کی سب سے زیادہ اکثریت والی پنجاب اسمبلی میں وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کی قرارداد پیش کرنے میں ناکامی کے بعد اپوزیشن نے ” گو نواز گو“کی تحریکِ التوا ئے کار پیش کردی ہے ۔ یہ تحریکِ التوائے کار انتہائی تکنیک سے پیش کی گئی ہے جس کا سپیکر اور ایوان میں موجود کسی وزیر ، پارلیمانی سیکرٹری ، حکومتی مشیر یا وہپ اور حکومتی رکن نے نوٹس نہ لیا۔

یہ تحریکِ التوائے کار پاکستان تحریکِ انصاف کے ڈاکٹر مراد راس نے ایوان میں دو طرفہ نعرہ بازی کے دوران پیش کی ۔ جس وقت حکومتی اورت اپوزیشن اراکین میں نعرے بازی کا ”مقابلہ‘ ‘جاری تھا تو ایجنڈے میں پی ٹی آئی کے ڈاکٹر مراد راس کی تحریکِ التوا ئے کار نمبر 279-17بھی آگئی اور انہوں نے نعرہ بازی چھوڑ کر اپنی یہ تحریک پڑھنا شروع کی تو اس میں ”گو نواز گو‘ کے الفاظ بھی شامل کردیے ، سپیکر نے یہ الفاظ کارروائی سے حذف نہ کرائے بلکہ ” گو نواز گو ‘کے الفاظ اس وقت بھی شامل کردیے جب سپیکر نے انہیں باور کرایا کہ کہ انہوں نے اپنی تحریک پوری طرح سے نہیں پڑھی ، اس طرح ڈی جی خان کے سابق ڈی سی او ندیم ارحمان رمدے کیخلاف پیش کی جانے والی تحریکِ التوا میں’ گو نواز گو“ بھی شامل ہوگیا ۔

(جاری ہے)

جواب موصول نہ ہونے کئے باعث یہ تحریکِ التوائے کار معرضِ التوا میں رکھ لی گئی جبکہ یہ تحریک پیش کرنے کے بعد ڈاکٹر مراد راس پھر سے اپنے دوسرے ساتھیوں سمیت نعرے بازی میں شامل ہوگئے ۔ اس طرح اپوزیشن تکنیکی انداز سے وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف پنجاب اسمبلی میں التوا کی تحریک پیش کرنے میں کامیاب ہوگئی ۔ یاد رہے کہ اپوزیشن اجلاس کے آغاز میں ہی وزیراعظم کیخلاف ایک قرارداد پیش کرنا چاہتی تھی جس میں سپریم کورٹ کے پناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ شامل تھا لیکن یہ قرارداد پیش کرنے میں وہ کامیاب نہیں ہوسکی جبکہ عددی اکثریت کی بنا پر حکمران جماعت نے نواز شریف کی تعریف و توصیف اور ان پر اعتماد کی قرارداد پیش کرکے کے منظور کرلی تھی ۔