سپریم کورٹ کا مشال قتل کیس میں مرکزی ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار

عدالت تحقیقات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی ،ْ کسی کو مزید وقت ضائع نہیں کرنے دیا جائیگا ،ْ عدالت عظمیٰ مشال خان کو گولی مارنے والے مرکزی ملزم کی شناخت ہوگئی ہے ،ْملزم تا حال گرفتار نہیں ہوا ،ْ پولیس کی رپورٹ

جمعرات 27 اپریل 2017 14:00

سپریم کورٹ کا مشال قتل کیس میں مرکزی ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2017ء) سپریم کورٹ نے مشال قتل کیس میں مرکزی ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت تحقیقات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتی لیکن کسی کو مزید وقت ضائع نہیں کرنے دیا جائیگا۔ جمعرات کو چیف جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے مردان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے طالب علم مشال قتل کیس کی ازخود نوٹس پر سماعت کی اس موقع پر کے پی کے پولیس نے تحقیقات سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے عدالت کو رپورٹ کے مندرجات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جے آئی ٹی کی ازسرنو تشکیل کرکے آئی ایس آئی ایم آئی اور ایف آئی اے کو شامل کیا گیاہے ،ْمجموعی طور پر 36ملزمان کو گرفتار کیا گیاجن میں9 ملزمان یونیورسٹی ملازمین ہیں 4 ملزمان پولیس ریمانڈ پر جبکہ 32حوالات میں ہیں چھ ملزمان کے اقبالی بیانات مجسٹریٹ کے سامنے قلمبند کیے گئے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے نے بتایا کہ مشال خان کو گولی مارنے والے مرکزی ملزم کی شناخت ہوگئی ہے تاہم مرکزی ملزم تا حال گرفتار نہیں ہوا پولیس نے جائے وقوعہ سے گولیوں کے تین خول برآمد کئے تھے جو فورنزک تجزیئے ے لئے پیشاور بھجوادیئے گئے ہیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ تحقیقات کرنا عدالت کا کام نہیں ہم اس معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے تاہم مزید وقت ضائع نہ کیا جائے عدالت نے تحقیقات میں مزید پیشرفت کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت دوہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :