Live Updates

پانامہ لیکس پر منہ بند کرنے کے لئے 10ارب کی پیشکش کا الزام جھوٹا اور بے بنیاد ہے ‘اگر عمران خان صاحب آپ کے اندر ذرا سی بھی اخلاقی جرات ہے تو 4سوالوں کا جواب دیں ‘کس نے 10ارب کی آفر دی ‘کون 10ارب روپے کا بیگ لیکر آیا‘کون سے ادارے کو رشوت دینے کی کوشش کی گئی‘پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام کے ذریعے اداروں پر دبائو ڈال کر مرضی کا انصاف اور فیصلہ چاہتے ہیں ‘عمران خان کیچڑ سے بھری ہوئی بالٹی اٹھائے چلتے ہوئے وزیراعظم اور شریف فیملی پر کیچڑ پھینک رہے ہیں لیکن وزیراعظم محمد نواز شریف پروقار خاموشی کے ساتھ جھوٹے الزامات‘بہتان اور الزام تراشی کا مقابلہ کررہے ہیں‘پانامہ کیس پر عدالتی فیصلے کے بعد دو ججز کے حق اور تین ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم اور جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانا توہین عدالت کے مترادف ہے ‘ الزامات کی زد میں آنے والے آئینی ادارے عمران خان کے جھوٹے الزامات اور بیانات پر نوٹس لیں ‘پاکستان کے دو قومی ترانے ہونے کا عمران خان کا بیان افسوسناک ہے ‘وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ کرنے والوں کو 2018ء کے الیکشن کا انتظار کرنا ہوگا ‘ایسی ہی حرکتیں جاری رہیں تو 2018ء کے الیکشن میں بھی انھیں کچھ نہیں ملنے والا‘عمران خان کے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات پر ہر طرح کا آپشن زیر غور ہے‘جھوٹے الزامات کی گردان بند کرانے کے لئے حکومت نے کوئی ایکشن لیا تو پھر یہ کہا جائے گا کہ یہ سیاسی انتقام ہے ‘عمران خان خود ہی اپنی قیمت لگا کر اپنے آپ کو نیلام کرنا چارہے ہیں ‘جھوٹے الزامات کی روایت ختم ہونی چاہیے اور جھوٹ بولنے والوں کے خلاف کارروائی بھی لازمی ہونی چاہیے‘شریف فیملی کی جا نب سے عدالت میں پیش کئے گئے 40سے 45سال پرانے ریکارڈ میں اگر کوئی پر انفارمیشن گیپ ہوا تو اسے دور کریں گے اور جے آئی ٹی کے تمام سوالات کا جواب دیں گے ‘کراچی میں اپنی ہی حکومت کے خلاف دھرنا دیا گیا ہے ‘میثاق جمہوریت کے بعد پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو خطرہ ہو ‘عمران خان کو فخر الدین جی ابرہیم ‘جسٹس وجہیہ سمیت اپنی ہی پارٹی کے وہ لوگ برے لگتے ہیں جو حق اور سچ کی بنیاد پر انھیں آئینہ دکھاتے ہیں‘عمران خان مریم نواز سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں

وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اونگزیب کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 اپریل 2017 23:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اونگزیب نے عمران خان کی جانب سے پانامہ معاملے پر خاموش رہنے کے لئے 10ارب روپے کی پیشکیش کے بیان کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے میڈیا کے ذریعے ان سے 4سوال پوچھے ہیں ‘اگر عمران خان صاحب آپ کے اندر زراسی بھی اخلاقی جرات ہے تو 4سوالوں کا جواب دیں ‘کس نے 10ارب کی آفر دی ‘کون 10ارب روپے کا بیگ لیکر آیا‘کون سے ادارے کو رشوت دینے کی کوشش کی گئی‘پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام کے ذریعے اداروں پر دبائو ڈال کر مرضی کا انصاف اور فیصلہ چاہتے ہیں ‘عمران خان کیچڑ سے بھری ہوئی بالٹی اٹھائے چلتے ہوئے وزیراعظم اور شریف فیملی پر کیچڑ پھینک رہے ہیںلیکن وزیراعظم محمد نواز شریف پروقار خاموشی کے ساتھ جھوٹے الزامات‘بہتان اور الزام تراشی کا مقابلہ کررہے ہیں‘پانامہ کیس پر عدالتی فیصلے کے بعد دو ججز کے حق اور تین ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم اور جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانا توہین عدالت کے مترادف ہے ‘ الزامات کی زد میں آنے والے آئینی اداروے عمران خان کے جھوٹے الزامات اور بیانات پر نوٹس لیں ‘پاکستان کے دو قومی ترانے ہونے کا عمران خان کا بیان افسوسناک ہے ‘وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ کرنے والوں کو 2018ء کے الیکشن کا انتظار کرنا ہوگا ‘ایسی ہی حرکتیں جاری رہیں تو 2018ء کے الیکشن میں بھی انھیں کچھ نہیں ملنے والا‘عمران خان کے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات پر ہر طرح کا آپشن زیر غور ہے‘جھوٹے الزامات کی گردان بند کرانے کیلئے حکومت نے کوئی ایکشن لیا تو پھر یہ کہا جائے گا کہ یہ سیاسی انتقام ہے ‘عمران خان خود ہی اپنی قیمت لگا کر اپنے آپ کو نیلام کرنا چارہے ہیں ‘جھوٹے الزامات کی روائیت ختم ہونی چاہیے اور جھوٹ بولنے والوں کے خلاف کارروائی بھی لازمی ہونی چاہیے‘شریف فیملی کی جا نب سے عدالت میں پیش کئے گئے 40 سے 45سال پرانے ریکارڈ میں اگر کوئی پر انفارمیشن گیپ ہوا تو اسے دور کریں گی اور جے آئی ٹی کے تمام سوالات کا جواب دے گی ‘کراچی میں اپنی ہی حکومت کے خلاف دھرنا دیا گیا ہے ‘میثاق جمہوریت کے بعد پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو خطرہ ہو ‘عمران خان کو فخر الدین جی ابرہیم ‘جسٹس وجہیہ سمیت اپنی ہی پارٹی کے وہ لوگ برے لگتے ہیں جو حق اور سچ کی بنیاد پر انھیں آئینہ دکھاتے ہیں‘عمران خان مریم نواز سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے میڈیا سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے پانامہ پیپرز کے حوالے سے منہ بند کرنے کے لئے 10ارب روپے کی پیشکیش کے بیان کو 2013ء سے عمران خان کی جانب سے بولے جانے والے مسلسل جھوٹ کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے دھرنے کے انتظام کے لئے دھاندلی کا شور مچایا ‘حقیقت تو یہ ہے کہ جب کے پی کے کے انصاف کمیشن نے ان پر ہاتھ ڈالا تو عمران خان نے اپنے ہاتھ سے احتساب کمیشن کو تالہ لگا دیا ‘الیکشن کمیشن میں جب ان کے خلاف درخواست کی سماعت ہوتی ہے تو وہ استحقا ق اور استثنی کی درخواستیں کرتے ہیں‘ تاریخ میں پہلی مرتبہ الیکشن کمیشن نے کسی پارلیمنٹرین کو غیر مہذب اور غلیظ زبان استعمال کرنے والی شخصیت قرار دیا‘یہ اعزاز بھی عمران خان صاحب نے حاصل کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے 2013ء میںوزیراعظم محمد نواز شریف پر اعتماد کرتے ہوئے انھیں اکثریت دیکر منتخب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ فیصلے کو متنازعہ بنایا جارہا ہے ‘دو ججز کے فیصلے کو مانو اور تین ججز کے فیصلوںکو نا مانوکی مہم سوشل میڈیا پر چلائی جارہی ہے اور دوسری جانب اداروں کی تضیحک کی جا رہی ہے ‘سوال اٹھوا کر اداروں پر دبائو ڈالا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس حکومت نے اداروں کو مضبوط کرنے ‘ انتخابی اصلاحات‘ احتساب بل سمیت دیگر بلز کے ذریعے اصلاحات لائی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں فاضل ججز نے عمران خان اور اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائے گئے شواد جو ردری ‘اخباری تراشوں پر مشتمل تھے کو مسترد کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان شریف فیملی کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ سے مسلم لیگ ن اور شریف فیملی کا گراف بلند ہورہا ہے ‘ عمران خان صاحب اگر آپ کے پاس 10ارب دینے کا کوئی شواہد تھے تو سپر یم کورٹ میں پیش کرتے ‘جب سپر یم کورٹ نے شریف فیملی کے خلاف شواہد مانگے تو انٹر نیٹ سے ڈائون لوڈ ‘فوٹو کاپی اور ردی عدالت میں پیش کر دی تھی جسے عدالت نے مسترد کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی قانون کسی بھی کیس میں تین نسلوں کا حساب نہیں مانگتا لیکن نواز شریف نے عمران خان کے بے بنیاد الزامات پر اپنی تین نسلوں ‘مرحوم والد کاحساب دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جھوٹ پر جھوٹ اور الزام پر الزام لگانے کے اس سیاسی کلچر کو اب ختم ہونا چاہیے میڈیا کو بھی عمران خان سے پوچھنا چاہیے کہ صرف ایک شخصیت وزیراعظم محمد نواز شریف کو کیوں ہدف بنا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے اداروں پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی ہے ‘سپر یم کورٹ کے فیصلے ‘اختلافی نوٹ کو متنازعہ بنانے پر چیف جسٹس نے بھی عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اختلافی نوٹ دنیا بھر میں آتے ہیں لیکن جو پاکستان میں ہو رہا ہے ایسا کئی نہیں ہوتا اور جے آئی ٹی کو جسطرح متنازعہ بنایا گیا اس پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان بھی آیا ہے ‘سپریم کورٹ کے پانچ ججز کے دستخطوں سے جاری ہونے والے عدالتی فیصلے میں عمران خان ‘شیخ رشید اور سراج الحق کی استدعا کو مستردکیا گیا ہے‘عدالت عظمی نے جے آئی ٹی میں بھی جو سوالات اٹھائے ہیں وہ شریف فیملی کی جانب سے فراہم کی گئی دستاویزات سے متعلق ہیں ‘اس ضمن میں شریف فیملی انفارمیشن گیپ کو دور کریگی ۔

انہوں نے کہا کہ خالی کرسیوں کو چھپانے کے لئے پی ٹی آئی رات کی تاریکی میں جلسے کر رہی ہے اور عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے ‘مسلم لیگ ن کی طرح دن میں جلسے کرے تو مقبولیت کا پتہ چل جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ غیر جانبدارانہ سروے میں وزیراعظم محمد نواز شریف کو مقبول ترین شخصیت اور مسلم لیگ ن کو پاکستان کی سب سے بڑی جماعت قرار دیا گیا ہے ‘وزیراعظم جہاں بھی جاتے ہیںووٹروں ‘سپوٹروں اور عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر امڈ آتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان مریم نواز سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلی شہباز شریف کے میٹرو بس ‘موٹروے کے منصوبوں پر تنقید کرنے والے عمران خان نام تبدیل کر کے انہی منصوبوں کی چار سال بعد فزیبلٹی بنا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بیٹھ کر نفرت انگیز گفتگو اور اداروں پر بے جا تنقید ‘بے بنیاد الزامات پر اداروں کو بھی سوال کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام بھی یہ ہی چاہتی ہے کہ جب بھی نواز شریف اقتدار سنبھالیں ملک کے اندر خوشحال‘ تعمیر و ترقی ‘موٹر وے ‘میٹرو ‘صحت ‘تعلیم سمیت عوامی خدمت کے منصوبے مکمل ہوں ‘وزیراعظم محمد نواز شریف عوامی امنگوں کے عین مطابق خدمت ‘خدمت اور خدمت کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدھ کی سہ پہر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ڈان لیکس کے حوالے سے کمیشن کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی ہے ‘وزیراعظم رپورٹ کی جانب سے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد شفارشات پر عمل اور ایکشن کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا ‘اس حوالے سے قیاس آرائیوں اورزرائع سے خبروں کی اشاعت اور نشر سے گریز کیا جائے ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ وکلاء کو قومی خزانے سے ادائیگی کے حوالے سے خط کو بھی پی ٹی آئی کے جھوٹے دعوئوں کا تسلسل قرار دیدیا ہے ‘یہ بھی بوگس ہے ‘شریف فیملی نے کیس کی ادائیگی خود کی ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات