Live Updates

10ارب روپے کی پیشکش کرنے والا شہباز شریف کا قریبی ساتھی اور میرا بھی دوست ہے ،یہ آفر دبئی کے راستے مجھ تک پہنچی ، اس شخص کے پاس پہلے سے آفر آئی ہوئی تھی مگر اس نے دو ہفتے پہلے مجھے بتایا ، اس شخص کا نام نہیں لے سکتا بیچارا پھنس جائے گا ،پانامہ کیس کے بینچ نے قطری خط کو مسترد کیا ہے ،وزیراعظم کو استعفیٰ دینا چاہیے ،جے آئی ٹی کے معاملے پر ہمیں اعتماد نہیں ملا ،پانامہ لیکس کے معاملے پر نیا بینچ تشکیل نہ دیا جائے ،پرانا بینچ ہی کیس کی شنوائی کرے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 26 اپریل 2017 23:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 10ارب روپے کی پیشکش کرنے والا شہباز شریف کا قریبی ساتھ ہے اور میرا بھی دوست ہے ،یہ آفر دبئی کے راستے مجھ تک پہنچی ، اس شخص کے پاس پہلے کی آفر آئی ہوئی تھی مگر اس نے دو ہفتے پہلے مجھے بتایا ، اس شخص کا نام نہیں لے سکتا بیچارا پھنس جائے گا ،پانامہ کیس کے بینچ نے قطری خط کو مسترد کیا ہے ،وزیراعظم کو استعفیٰ دینا چاہیے ،جے آئی ٹی کے معاملے پر ہمیں اعتماد نہیں ملا ،پانامہ لیکس کے معاملے پر نیا بینچ تشکیل نہ دیا جائے ،پرانا بینچ ہی کیس کی شنوائی کرے ۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔عمران خان نے کہا کہ 10ارب روپے کی پیشکش کرنے والا شہباز شریف کا قریبی ساتھی اور میرا بھی دوست ہے ،آفر پہنچانے والے نے کہا کہ 10ارب روپے سے پیشکش کا آغاز ہے اور باقی آپ کی مرضی پر منحصر ہے،پیشکش پرانی تھی مگر مجھ تک دو ہفتے پہلے پہنچی ، آفر پہنچانے والے کا نام نہیں لے سکتا بیچارا پھنس جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے پیشکش پانامہ کیس پر خاموشی اختیار کرنے کیلئے دی گئی ،دبئی کے راستے میرے پاس پیشکش بھجوائی گئی ،اس شخص نے مجھے کہاکہ ان لوگوں کی طرف سے پیغام ہے،میں پہلاشخص نہیں جس کونوازشریف نے پیشکش کی،مجھ سے پہلے بھی نوازشریف نے بہت سے لوگوں کوپیشکشیںکیں ، اس شخص نے کہاکہ یہ پیشکش آپ کیلئے بھجوائی گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ لندن کے فلیٹس ہی نہیں بلکہ شریف فیملی کے سارے اثاثے خطرے میں ہیں، پانامالیکس کیس ابھی ختم نہیں ہوا دومہینے لگیں گے جے آئی ٹی تحقیقات کریگی اورمعاملہ دوبارہ بینچ میں آئے گا،پاناماکیس ساکھ اورصادق وامین ہونے کاہے جس پروزیراعظم پورے نہیں اترتے۔

انہوں نے کہا کہ پانامالیکس کیس بینچ کے پانچوں ججز نے قطری خط کو جھوٹ کہا ہے جس پر وزیراعظم کو مستعفی ہونا چاہیے، ہم وزیراعظم کے استعفے کیلئے پورا زور لگائیں گے ،عدالت کے سامنے جھوٹ بولنے کی الگ سے سزاہے، اب بارثبوت شریف فیملی پرہے انہیں13سوالوں کے جواب دیناہونگے،پاناماکیس کے فیصلے کوتسلیم کیاہے اس پر تنقیدنہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی کے معاملے پر ہمیں اعتماد نہیں ملا ،پانامہ کیس کی شنوائی پرانا بینچ ہی کرے نیا بینچ تشکیل نہ دیا جائے کیونکہ پرانا بینچ معاملے کو زیادہ اچھے طریقے سے جانتا ہے ،اگر نیا بینچ بنایا گیا تو اس کے خلاف وکلاء سے مشاورت کریں گے ، ہم اداروں پر عوامی دبائو بڑھائیں گے تاکہ ادارے اپنا کردارصحیح طرح سے ادا کریں ۔

بعدازاں ایک اور نجی ٹی وی سے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میں شریف خاندان کی طرف سے 10ارب روپے کی پیشکش کے بیان پر قائم ہوں ، یہ پیشکش کرنے والا حمزہ شہباز کا دوست ہے ، حمزہ شہباز نے میرے ایک دوست سے دبئی میں رابطہ کیا ،میرا دبئی والے دوست کا تعلق لاہور سے ہے جو کاروبار کرتا ہے،اگر میں نے اس کا نام بتایا تویہ شریف خاندان والے اس کا کاروبار تباہ کر دیں گے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات