راولپنڈی، پاکستان تھیلا سیمیا ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام مختلف فلاحی تنظیموں کے اشتراک سے ’’تھیلاسیمیا بارے 10 روزہ قومی آگاہی مہم ‘‘ 28اپریل تا 8مئی 2017تک چلائی جائیگی

بدھ 26 اپریل 2017 23:17

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2017ء) پاکستان تھیلا سیمیا ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام مختلف فلاحی تنظیموں کے اشتراک سے ’’تھیلاسیمیا بارے 10 روزہ قومی آگاہی مہم ‘‘ 28اپریل تا 8مئی 2017تک چلائی جائے گی، مہم کاباقاعدہ آغازجمعہ 28اپریل2017ء کو کیا جائے گا۔قافلے کی روانگی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں لیگی ،سیاسی و سماجی رہنماء ،نائب صدر پاکستان تھیلا سیمیا ویلفیئر سوسائٹی ڈاکٹر جمال ناصر مہمان خصوصی ہوںگے ۔

اس سلسلے میںتھیلا سیمیا فیڈریشن آف پاکستان کے ایگزیکٹیو ممبر مرتضیٰ برہانی کی قیادت میں ایک گروپ28 اپریل2017ء کو راولپنڈی سے کوئٹہ (بلوچستان ) روانہ ہوگا جو 2دن کوئٹہ میں قیام کرے گا اس دوران چمن ، پشین و دیگر شہروں میں تھیلا سیمیا بارے آگاہی مہم کے سلسلے میں مختلف پروگراموں کا انعقاد کرے گا جہاں سے یہ قافلہ 2مئی کو کراچی کے لیے روانہ ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

ایک روز کراچی میں قیام کے بعد یہی قافلہ اندرون سندھ حیدر آباد، نواب شاہ ، بدین ، لاڑکانہ وغیرہ کے علاقوں کا دورہ کرے گا ۔ مہم کا مقصد لوگوں کو تھیلا سیمیا کی بیماری بارے نقصانات وتکالیف سے آگاہی ، رضاکارانہ خون عطیات دینے کے فوائد اور تھیلاسیمیا سے متاثرہ بچوں کی طرف سے عوام و خواص کو امن ، اخوت و محبت اور بھائی چارے کا پیغام دینا شامل ہے ۔

قافلے میں تھیلا سیمیا سے متاثرہ 2بچے بھی رضاکارانہ طور پرشریک ہوںگے ۔مرتضیٰ برہانی کے مطابق مہم کے دوران شعور بیداری کے لیے بروشر، پملفٹ تقسیم کئے جائیں گے اورمختلف تقریبات کا بھی انعقاد کیا جائے گا ۔یہ قافلہ 6مئی کو واپس اسلام آباد پہنچے گا ۔7مئی 2017ء کو ایوب پارک میںشام 5سی8بجے تک کرکٹ میچ ہوگااور اسی جگہ جمیلہ سلطانہ فاؤنڈیشن کے طرف سے قافلے کے ا راکین اور تھیلا سیمیا بچوں کے اعزاز میں استقبالیہ دیا جائے گا ۔

مہم کے اختتام پر 8مئی 2017ء کو PNCAاسلام آباد میں ایک تقریب ہو گی ،جس میں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب مہمان خصوصی ہو گی، یہ مہم سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام وزارت کیڈ ،جمیلہ سلطانہ فاؤنڈیشن اور برہانی بلڈ ڈونرز ایسوسی ایشن کے اشتراک سے چلائی جائے گی اور اس میں ملک بھر کی متعدد فلاحی تنظیمیں بھی شریک ہوں گی ۔

متعلقہ عنوان :