حکومت نے ملک میں بجلی بحران کے خاتمے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے، ماضی کی نسبت آج لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے ،2018ء میں 525میگا واٹ بجلی قومی گرڈسسٹم میں شامل کی جائے گی ،وزیر مملکت عابد شیر علی کا پی ٹی وی کے پروگرام اظہار خیال

بدھ 26 اپریل 2017 23:02

حکومت نے ملک میں بجلی بحران کے خاتمے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے، ماضی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2017ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک میں بجلی بحران کے خاتمے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے جن میں ہائیڈل، گیس اور کوئلے کے منصوبے شامل ہیں تاکہ صارفین کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ بدھ کو پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام ’’نشاندہی‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بہتر صورتحال کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں اور مختلف عوامی فلاحی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی کا باعث بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بالخصوص تھر میںکوئلے کے ذخائر موجود ہیں اور ان علاقوں میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ان علاقوں میں بھی بجلی کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومتوں کے ادوار میں بجلی بحران کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی اسی لیے یہ بحران شدت اختیار کرتا چلا گیا لیکن ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی ملک سے بجلی بحران کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں شروع کر دیں جن کی بدولت ماضی کی نسبت آج لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے قومی گرڈسسٹم میں بجلی شامل کرنے کے لیے توانائی کے متعدد منصوبے شروع کیے، آئندہ سال 2018ء میں بھی 525میگا واٹ بجلی قومی گرڈسسٹم میں شامل کی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں سحروافظار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں صنعتی شعبے کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔